- فتوی نمبر: 2-105
- تاریخ: 18 اپریل 2004
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
(قرآن وحدیث میں اللہ تعالیٰ کے دیکھنے ،سننے ،کلام کرنے،ہنسنے،ہاتھ اور پاؤں وغیرہ کا ذکرآیا ہے۔ اس کی حقیقت وہی جانتاہے وہ مخلوق کو صفتوں سے پاک ہے۔)
توپھر میرے ذہن میں اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں کچھ ایسا تصور ہے جیسے کوئی غیر محسوس روشنی کی طرح کوئی ہستی ہے جس کی کوئی شکل وصورت وغیرہ نہیں ۔بس نورہی نور ہے۔ اس کے احسانات وکمالات ہر وقت مشاہدہ میں ہیں لیکن اسکی ذات کے بارے میں صحیح فہم نہ ہونے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ سے قلبی تعلق نہیں ہوپاتا۔بس ہوائی تعلق معلوم ہوتاہے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں صحیح تصور کی وضاحت فرمائیں ۔ اور کوئی کتاب اس کی وضاحت میں ہوتو وہ بھی ارشاد فرمائیں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں ہم جو بھی تصور کریں گے وہ درست نہیں کیونکہ اس کی ذات کی حقیقت ہمارے وہم وخیال سے ماوراء ہے۔
ہماری کتاب "اسلامی عقائد” کا مطالعہ کریں۔پھر کوئی بات سمجھ نہ آئے تو پوچھیں۔فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved