- فتوی نمبر: 3-311
- تاریخ: 06 مئی 2011
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
4۔ اللهم إنك عفو تحب العفو فاعفو عني کیا حدیث میں صرف اتنا ہی ہے؟ ( فاعفو عنا يا غفور يا كريم ) پڑھنا خلاف سنت ہے اور اگر پڑھ لیا جائے تو کوئی مذائقہ ہے؟ برائے کرم تفصیل سے باحوالہ تحریر فرما دیں عنایت ہوگی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
4۔ ہماری تحقیق کے مطابق حدیث میں صرف ” اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني " ہے یا ” اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني " ہے۔ زائد الفاظ اگر چہ معنی کے اعتبار سے درست ہیں لیکن لوگ اس کو مسنون دعا کا حصہ نہ سمجھنے لگیں اس لیے چھوڑ دینا چاہیے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved