• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

” اللهم إنک عفو۔۔۔” حدیث میں الفاظ کی زیادتی

استفتاء

اللهم إنك عفو تحب العفو فاعفو عني  کیا حدیث میں صرف اتنا ہی ہے؟ ( فاعفو عنا يا غفور يا كريم ) پڑھنا خلاف سنت ہے اور اگر پڑھ لیا جائے تو کوئی  مذائقہ  ہے؟ برائے کرم تفصیل سے باحوالہ تحریر فرما دیں عنایت ہوگی۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

4۔ ہماری تحقیق کے مطابق حدیث میں صرف  ” اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني " ہے یا ” اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني " ہے۔ زائد الفاظ اگر چہ معنی کے اعتبار سے درست ہیں لیکن لوگ اس کو مسنون دعا کا حصہ نہ سمجھنے لگیں اس لیے چھوڑ دینا چاہیے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved