• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(1)اپنی بیوی کی شرمگاہ دیکھنا (2)غسل جنابت سے پہلے کھانا پینا(3)ناپاک بستر پر سونے کاحکم

  • فتوی نمبر: 14-371
  • تاریخ: 07 جولائی 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

۱۔کیا مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ کو دیکھ اورہاتھ لگاسکتا ہے؟

۲۔کیااحتلام ہوجانے کےبعد کچھ کھانا پینا جائز ہے نہانے سے پہلے؟

۳۔اگر آپ کو سوتے وقت بستر میں احتلام ہوجائے تو یہ معلوم نہ ہوسکے کہ کون کون سی جگہ پر ناپاکی لگ چکی ہے یعنی کوئی نشان نظر نہ آئے تو اس کا کیا مسئلہ ہے؟اس کے بعد اس بستر پر سونا چاہیے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

۱۔مرد اپنی بیوی کی شرمگاہ کو دیکھ سکتا ہے اس میں کوئی گناہ نہیں اورہاتھ بھی لگاسکتا ہے البتہ نہ دیکھنا اچھا ہے ۔

فی الشامی:4/68

ان للزوج ان ینظر الی فرج زوجته وحلقة دبرها۔۔۔۔۔۔۔۔قال فی الهدایة:الاولی ان لاینظر کل واحدمنهما الی عورة صاحبه۔

وایضا فیه:9/605

وعن ابی یوسف:سالت اباحنیفة عن الرجل یمس فرج امرأته وهی تمس فرجه لیتحرک علیها هل تری بذلک بأسا؟ قال :لاوارجو ان یعظم الاجر۔

۲۔احتلام ہوجانے کےبعد نہانے سے پہلے کھانا پینا جائز ہے ۔البتہ بہتر یہ ہے کہ کم از کم ہاتھ منہ دھولےاورکلی کرلے۔

عن مالک بن عبادة الغافقی قال اکل رسول اللهﷺ وهو جنب فاخبرت عمربن الخطاب فجرنی الی رسول الله فقال یا رسول الله! ان هذا اخبرنی انک اکلت و انت جنب قال نعم اذا توضأت اکلت وشربت ولکنی لااصلی ولااقراء حتی اغتسل

فی الشامی:1/351

اما قبله فلاینبغی ،لانه یصیر شاربا للماء المستعمل وهو مکروه تنزیها ،ویده

لاتخلوعن النجاسة فینبغی غسلها ثم یاکل

مسائل بہشتی زیور(1/69)میں ہے:

جس پر نہانا واجب ہے اگر وہ نہانے سے پہلے کچھ کھانا پینا چاہے تو پہلے اپنے ہاتھ اورمنہ دھولے اورکلی کرےتب کھائے پیئے اوراگر بے ہاتھ  منہ دھوئے کھا پی لے تب بھی کوئی گناہ نہیں ہے۔

۳۔ایسے بسترپر سو سکتے ہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved