• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

"اپنی زوجیت سے آزاد کرتا ہوں اور اس کو طلاق دیتا ہوں”

استفتاء

مفتی صاحب! ہماری بچی کو عرصہ سات سال پہلے طلاق ہوئی اس کے بعد بچہ بھی پیدا ہوا۔ اب سات سال  کا عرصہ گذر چکا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ بچہ کا کسی اور جگہ نکاح کریں۔ کیا ہم کر سکتے ہیں؟

نوٹ: طلاق منسلک ہے۔ ( الفاظ طلاق: ۔۔۔کو اپنی زوجیت سے آزاد کرتاہوں اور اس کو طلاق دیتا ہوں )۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

منسلکہ تحریر کی رو سے دو رجعی طلاقیں واقع ہوگئی تھیں۔ طلاق کے بعد بچے کی پیدائش سے عدت بھی پوری ہوگئی تھی جس کی وجہ سے دو طلاقیں بائنہ ہو گئی تھیں۔ اور نکاح مکمل طور سے ختم ہوگیا تھا۔ اس لیے اب دوسرے جگہ نکاح کیا جاسکتا ہے۔

” حق زوجیت سے آزاد  کرتاہوں” طلاق کے لیے صریح رجعی ہے۔ (فقہ اسلامی ) اور بعد کی طلاق صریح ہونے کی وجہ سے اس کو لاحق ہوجائے گی۔ لما أن الصريح يلحق الصريح والبائن. فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved