• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عصفر سے رنگے ہوئے کپڑوں سے متعلق حدیث کی تحقیق وتشریح

استفتاء

أن عبد الله بن عمرو بن العاص، أخبره، قال: رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم علي ‌ثوبين معصفرين، فقال:إن هذه من ثياب الكفار فلا تلبسها

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالی عنھما نے انہیں بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ نے مجھے عصفر سے رنگے ہوئے دو کپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو آپ نے فرمایا :یہ کافروں کے کپڑے ہیں تم انہیں مت پہنو۔

واضح رہے کہ مذکورہ حدیث میں  "عصفر یا زعفران” سے رنگے ہوئے کپڑوں کی ممانعت مردوں کے لیے ثابت ہے ،”عصفر یا  زعفران” کی تشریح میں بعض علماء کا قول یہ ہے کہ یہ صرخ رنگ سرخ پودا ہوتا ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ یہ زرد رنگ کی بوٹی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ:

1۔یہ والی حدیث صحیح ہے یا ضعیف اس کے بارے میں فرمادیں۔

2۔اس حدیثِ مبارکہ کا کیا حکم ہے؟

3۔اس کی کتاب کا حوالہ بھی بتا دیں جس میں مذکور ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1،3۔مذکورہ روایت صحیح مسلم ( رقم الحدیث:2077) میں موجود ہے اور روایت کے الفاظ یہ ہیں:

حدثنا محمد بن المثنى، حدثنا معاذ بن هشام، حدثني أبي، عن يحيى، حدثني محمد بن إبراهيم بن الحارث، أن ابن معدان، أخبره، أن جبير بن نفير، أخبره، أن عبد الله بن عمرو بن العاص، أخبره، قال: رأى رسول الله صلى الله عليه وسلم علي ‌ثوبين معصفرين، فقال:إن هذه من ثياب الكفار فلا تلبسها

2۔خالص عصفر سے رنگا ہوا کپڑا مردوں کے لئے پہننا مکروہ تحریمی ہے البتہ سر پر پگڑی وغیرہ باندھنا بلاکراہت جائز ہے۔

احسن الفتاویٰ(8/62) میں ہے:

عصفر اور زعفران سے رنگا ہوا کپڑا مردوں کو استعمال کرنا مکروہ تحریمی ہے ………… البتہ سر پر پگڑی وغیرہ میں بالاتفاق بلا کراہت جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved