• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

عورت کا غیر محرم مرد کا چہرہ دیکھنا

استفتاء

کیا عورت کے لیے نا محرم مرد کی شکل دیکھنا جائز ہے؟ چاہے وہ مرد استاد ہو، چاہے مولوی مدرس ہو، ویڈیو بیان ہو، یا ٹی وی پر انٹرویو میں ہو، یا ویسے گھر آ جائے تو تمام صورتوں میں حکم واضح فرمائیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بلا ضرورت شرعیہ عورت کے لیے غیر محرم مرد کے چہرے کو دیکھنا جائز نہیں۔ چاہے وہ مرد استاد ہو یا مولوی مدرس ہو، پھر خواہ دیکھنا براہ راست ہو یا بواسطہ ویڈیو کے ہو۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ ایک مرتبہ ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا اور ام المؤمنین حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا آپ ﷺ کی خدمت میں موجود تھیں، اتنے میں حضرت عبد اللہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ نابینا صحابی آپ ﷺ کے پاس آنے لگے۔ جب وہ آپ کے پاس آ گئے تو آپ ﷺ نے دونوں امہات المؤمنین سے فرمایا کہ ان سے اوٹ میں ہو جاؤ اور پردہ کر لو۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! کیا وہ نابینا نہیں؟ جو ہمیں دیکھ نہیں سکتے۔ آپ نے فرمایا: کیا تم دونوں بھی نابینا ہو اور کیا تم انہیں نہیں دیکھ رہی ہو۔

مشکوٰۃ شریف (2/ 269) میں ہے:

و عن أم سلمة رضي الله عنها: أنها كانت عند رسول الله صلى الله عليه و سلم و ميمونة إذ أقبل ابن أم مكتوم فدخل عليه فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم: احتجبا منه، فقلت: يا رسول الله! أليس هو أعمى لا يبصرنا، فقال رسول الله صلى الله عليه و سلم: أفعميان أنتما؟ أ لستما تبصرانه.

…………………….. فقط و الله تعالى اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved