• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عورت کا سسرال میں عدت گذارنا

استفتاء

ایک عورت  کا شوہر عورت کے باپ کے گھر یعنی اپنے  سسرال میں وفات پاجائے اور شوہر کے گھر میں کوئی اور نہیں ہے، بچے علیحدہ مکان میں رہتے ہیں اس سے جدا ہیں تو یہ عورت عدت کہاں گذارے گی؟کیا یہ بیوہ اپنے میکے میں عدت گذار سکتی ہے؟

وضاحت مطلوب ہے: شوہر کے گھر میں  عدت گذارنے میں کیا پریشانی ہے؟

جواب وضاحت: شوہر کے گھر میں یہ بالکل اکیلی رہے گی جس کی وجہ سے ڈر،خوف اور کھانے، پینے کے لحاظ سے بھی پریشانی ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں  بھی یہ عورت اپنے شوہر کے گھر میں عدت گذارے  اور اکیلی رہنے کی وجہ سے  جن مشکلات کا سامنا ہے ان کے حل کے لیے اپنے بچوں میں سے یا اپنے میکے میں سے کسی کو بلائے اور انہیں  شرعی مسئلہ سے آگاہ کرے  تاہم اگر وہ پھر بھی آنے کے لیے تیار نہ ہوں اور اکیلی رہتے ہوئے مذکورہ مشکلات کا بھی کوئی حل نہ ہو مثلاً کسی کو ملازم بھی نہ رکھ سکتی ہو تو اپنے بچوں میں سے یا میکے میں سے جو زیادہ قریب ہو وہاں منتقل ہوجائے اور اگر قریب والے رکھنے کے لیے تیار نہ ہو تو پھر دور والی جگہ بھی منتقل ہوسکتی ہے۔

الدر المختارمع تنوير الابصار(5/229) میں ہے:

 (طلقت) أو مات وهي زائرة (في غير مسكنها عادت إليه فورا) لوجوبه عليها(‌وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ………. ولا يخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لا تجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه

 (قوله: في بيت وجبت فيه) هو ما يضاف إليهما بالسكنى قبل الفرقة ولو غير بيت الزوج كما مر آنفا، وشمل بيوت الأخبية كما في الشرنبلالية

(قوله: ونحو ذلك) منه ما في الظهيرية: لو خافت بالليل من أمر الميت والموت ولا أحد معها لها التحول – والخوف شديد – وإلا فلا ……………. وفيه أيضا عين انتقالها إلى أقرب المواضع مما انهدم في الوفاة وإلى حيث شاءت في الطلاق بحر، فأفاد أن تعيين الأقرب مفوض إليها فافهم وحكم ما انتقلت إليه حكم المسكن الأصلي فلا تخرج منه

شامی(5/232) میں ہے:

أبانها، ‌أو ‌مات عنها في سفر وليس بينهاسفر رجعت وإن كانت تلك من كل جانب خيرت معها ولي، أو لا في الصورتين، والعود أحمد و لكن إن مرت بما يصلح للإقامة أو كانت في مصر أو قرية تصلح للإقامة تعتد ثمة

(قوله: تصلح للإقامة) بأن تأمن فيها على نفسها ومالها وتجد ما تحتاجه

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved