• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

آیات جہاد کو تبلیغ اسفار پر منطبق کرنا

استفتاء

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَرَامٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمًا فِي بَيْتِهَا فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يُضْحِكُكَ قَالَ عَجِبْتُ مِنْ قَوْمٍ مِنْ أُمَّتِي يَرْكَبُونَ الْبَحْرَ كَالْمُلُوكِ عَلَى الْأَسِرَّةِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَقَالَ أَنْتِ مِنْهُمْ ثُمَّ نَامَ فَاسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَكُ فَقَالَ مِثْلَ ذَلِكَ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ فَيَقُولُ أَنْتِ مِنْ الْأَوَّلِينَ فَتَزَوَّجَ بِهَا عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَخَرَجَ بِهَا إِلَى الْغَزْوِ فَلَمَّا رَجَعَتْ قُرِّبَتْ دَابَّةٌ لِتَرْكَبَهَا فَوَقَعَتْ فَانْدَقَّتْ عُنُقُهَا.بخاری

یہ حدیث ہے؟

اصل میں میرا سوال اس حدیث سے تھا جو میں نے آپ کو پہلے میل پر بھیجا تھا حدیث میں جہاد سے متعلق بات ہورہی ہے اور یہ اس کو مستورت کی جماعت پر فٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہے تو یہ ان کے لیے جائز ہے تحریف میں اس کا شمار نہیں ہوتا ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آیات جہاد یا احادیث جہاد کو تبلیغی اسفار پر منطبق کرنا جائز  ہے یا نہیں؟ یا یہ منطبق کرنا تحریف ہے یا نہیں؟ اس بارے میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا رحمہ اللہ کی کتاب ’’جماعت تبلیغ پر اعتراضات کے جوابات‘‘ کا مطالعہ کریں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved