- فتوی نمبر: 16-96
- تاریخ: 15 مئی 2024
استفتاء
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
سوال یہ ہے کہ میرے ناخن پر ایلفی گر گئی جو ایک مکھی سے بھی کم مقدار میں تھی اور مجھے پتہ نہیں چلا، آٹھ دس دن تک اسی طرح نماز پڑھتا رہا۔ آج ہی معلوم ہوا تو کیا اس طرح میرا وضو اور نماز ہوتی رہی یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
وضو کرتے وقت وضو کے اعضاء میں سے کوئی عضو سوئی کے ناکہ کے برابر بھی خشک نہ رہنا چاہیے۔ اگر ان اعضاء میں سے کوئی عضو سوئی کے ناکہ کے برابر خشک رہ جائے تو وضو نامکمل رہتا ہے۔ ایلفی لگنے کی صورت میں چونکہ ایلفی کے نیچے پانی نہیں پہنچتا اس لیے مذکورہ صورت میں وضو نامکمل رہا جس کی وجہ سے پڑھی ہوئی نمازیں ادا نہیں ہوئیں۔ لہذا ایلفی لگنے سے لے کر آٹھ دس دن کی نمازیں دوبارہ دہرانی ہوں گی۔
البحرالرائق (1/14) میں ہے:
و لو لصق بأصل ظفر طين يابس و بقي قد رأس إبرة من موضع الغسل لم يجز.
فتاویٰ شامی: (1/420) میں ہے:
فرع: وجد في ثوبه منياً أو بولاً أو دماً أعاد من آخر احتلام و بول و رعاف.
© Copyright 2024, All Rights Reserved