- فتوی نمبر: 22-297
- تاریخ: 04 مئی 2024
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > منتقل شدہ فی حدیث
استفتاء
اذان کے جواب میں ہر حرف کے بقدر لاکھوں نیکیوں کا ذکر کس حدیث مبارکہ میں ہے ؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اذان کے جواب میں ہر حرف پر لاکھوں نیکیوں کا تذکرہ ایک روایت میں یوں مذکورہے :
معجم الکبیر للطبرانی (5/265رقم الحدیث19526)/ الترغیب و الترھیب ( ۱/ ۱۵۰)
"عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ بَيْنَ صَفِّ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ فَقَالَ: يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ إِذَا سَمِعْتُنَّ أَذَانَ هَذَا الْحَبَشِيِّ وَإِقَامَتِهِ فَقُلْنَ كَمَا يَقُولُ، فَإِنَّ لَكُنَّ بِكُلِّ حَرْفٍ أَلْفَ أَلْف دَرَجَةٍ فَقَالَ عُمَرُ: هَذَا لِلنِّسَاءِ فَمَا لِلرِّجَالِ؟ قَالَ: ضِعْفَانِ يَا عُمَرُ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ مِنِ امْرَأَةٍ أَطَاعَتْ وَأَدَتْ حَقَّ زَوْجِهَا وَ تَذْكُرُ حُسْنَهُ وَلَا تَخُونَهُ فِي نَفْسِهَا وَمَالِهِ إِلَّا كَانَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الشُّهَدَاءِ دَرَجَةً وَاحِدَةً فِي الْجَنَّةِ، فَإِنْ كَانَ زَوْجُهَا مُؤْمِنًا حَسَنَ الْخُلُقِ فَهِيَ زَوْجَتُهُ فِي الْجَنَّةِ وَإِلَّا زَوَّجَهَا اللَّهُ مِنَ الشُّهَدَاءِ "
ترجمہ : حضرت میمونہ رضی اللّٰہ عنہا سے روایت ہےکہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ مردوں اور عورتوں کی صفوں کے درمیان کھڑے ہوئے اور فرمایا : "اے عورتوں کی جماعت! جب تم اس حبشی(حضرت بلال رضی اللہ عنہ) کی اذان اور اقامت سنو، تو تم بھی اسی طرح کہو، کیونکہ اللہ تعالی اس کے ہر حرف کے بدلے تمہارے لئے لاکھوں نیکیاں لکھ دے گا "۔ حضرت عمر رضی اللّٰہ عنہ نے کہا : یہ تو عورتوں کے لیے ہے مردوں کے لیے کیا اجر ہے؟ تو آں حضرت ﷺ نے فرمایا : ” اے عمر! مردوں کے لئے دگنا اجر ہے۔” پھر آپ ﷺ عورتوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: "جب کوئی عورت اپنے شوہر کی اطاعت کرتی ہے، اس کا حق ادا کرتی ہے، اس کی اچھائی بیان کرتی ہے اور اپنے نفس اور اس کے مال میں خیانت نہیں کرتی تو جنت میں اس کے اور شہداء کے درمیان صرف ایک درجے کا فرق ہوگا۔ اگر اس کا شوہر مومن اور اچھا اخلاق والا ہوگا تو وہ جنت میں بھی اس کا شوہر ہوگا ورنہ اللہ تعالیٰ اس کا نکاح شہداء میں سے کسی سے کرا دے گا۔
یہی روایت تاریخِ دمشق (55/75) ،کنزالعمال (7/702 رقم الحدیث 21009) میں بھی ہےاورمسندفردوسدیلمی(ج1ص275رقم الحدیث 1072) نے بھی اسے نقل کیا ہے تاہم تاریخ دمشق میں اذان کے ہر حرف کے جواب میں ایک لاکھ نیکیاں ، ہزار درجے بلند ہونا اور ہزار گناہ معاف ہونے کا تذکرہ ہے۔تاریخ ِدمشق کے الفاظ یہ ہیں:
"عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ بَيْنَ صَفِّ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ فَقَالَ يا معشر النساء إذا سمعتن هذا الحبشي يؤذن ويقيم فقلن كما يقول فان الله يكتب لكن بكل كلمة مائة ألف حسنة ويرفع لكن ألف درجة ويحط عنكن ألف سيئة، قلن :هذه للنساء ، فما للرجال ؟ قال : للرجال ضعفان.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved