• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر

اذان سننے کی فضیلت

استفتاء

حضرت اذان کی فضیلت کے حوالے سے سنا ہے  کہ جب اذان ہو رہی ہو تو خاموشی سے سنیں اور اس کا جواب دیں اور پھر آخر میں دعا پڑھیں تو ان شاءاللہ خاتمہ ایمان پر ہوگا ۔ مجھ سے کسی نے اس  بات کا ریفرینس پوچھا ہے کہ کیا یہ حدیث میں ہے یا قرآن میں یا کہیں اور؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ فضیلت کسی حدیث میں صراحتا تو نہیں ملتی، البتہ ایک حدیث میں یہ آتا ہے کہ اذان کے بعد جو یہ دعا "اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته” پڑھے گا تو قیامت میں اس کو میری شفاعت نصیب ہوگی، اس حدیث کی تشریح میں محدثین نے یہ بات لکھی ہے کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس شخص کا خاتمہ ایمان پر ہو گا۔

جامع ترمذی(1/151) میں ہے:

عن جابر بن عبد الله قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم من قال حين يسمع النداء اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته- إلا حلت له الشفاعة يوم القيامة.

ترجمہ:حضرت عبد اللہ بن جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا  کہ جس نے ” اللهم رب هذه الدعوة التامة والصلاة القائمة آت محمدا الوسيلة والفضيلة وابعثه مقاما محمودا الذي وعدته”اذان سننے کے بعد پڑھی قیامت کے دن اس کے لئے (میری )شفاعت ہوگی۔

مرقاة المفاتیح (2/353) میں ہے:

(حلت) اي وجبت وثبتت له( شفاعتي يوم القيامة) وفيه اشارة الي بشارة حسن الخاتمة.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved