• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بدفعلی کرنے پرجوسزاعدلت دے وہ جائز ہے

  • فتوی نمبر: 17-244
  • تاریخ: 18 مئی 2024

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہماری بچی جس کی عمر تقریبا چار سال ہے وہ بچوں کے ساتھ جن کی عمر یں تقریبا چھ چھ سال ہیں، کھیل رہی تھی، اچانک ایک لڑکا جو ہمارے گاؤں کا ہے اور شادی شدہ ہےاس نے لڑکی کو بلایا، قریبی مسجد تھی وہ لڑکی کو واش روم میں لے گیا اور بچی کے بقول اس نے شلوار اتاری اور بچی کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے بچی چیخی اور اس نے بچی کو چھوڑ دیا ۔

ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ شریعت ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم دیتی ہے؟ ایسے شخص کو کیا سزا ملنی چاہیے؟ جواب دے کر ماجور ہوں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

ایسے شخص کی کوئی لگی بندھی سزا مقرّر نہیں، بس عدالت جو مناسب سزا سمجھے وہ دے سکتی ہے۔

نوٹ: سزا دینا عدالت کا حق ہے ،عوام کا حق نہیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved