• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

باغ فدک کی آمدنی  آپ ﷺاور خلفاء ِراشدین کے زمانے میں

استفتاء

فتح خیبر کے بعد فدک کے یہود نے مسلمانوں  کو آدھی زمین دے کر صلح کی ،وہ زمین نبی کریمﷺ کے بعد وقف  کردی گئی اور آمدنی بنو ہاشم  کے لیے مخصوص  کی گئی ۔مروان بن حکم  نے اسے ذاتی جاگیر  بنایا  عمر بن عبد العزیز  ؒ نے بنواُمیہ  سے لے کر آمد نی حسب سابق بنوہاشم  کے لیے مخصوص کردی ۔کیا یہ بات درست ہے۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ مسئلہ  میں یہ بات درست نہیں کہ ’’اس کی آمدنی بنوہاشم کے لیے مخصوص کی گئی‘‘ بلکہ اس مسئلہ کی اصل حقیقت یہ ہے کہ آپ ﷺ اورخلفاءِ راشدین کے زمانے میں باغ فدک کی آمدنی میں سے   دیگر مصارف کے ساتھ ساتھ بنوہاشم کو بھی کچھ حصہ   دیا جاتا تھا،  مروان بن حَکَم نے اپنے دورِ حکومت میں قبضہ کرلیا اور اسے ذاتی استعمال میں لانے لگا لیکن حضرت عمر بن عبد العزیز ؒنے اپنے دور حکومت میں اس میں وہی حکم جاری فرمایا  جو دورِنبوی اور دور ِخلافتِ راشدہ میں تھا یعنی دیگر مصارف کے ساتھ ساتھ  بنوہاشم کے لیے   بھی باغ فدک کی آمدنی میں سے حصہ مقرر کیا۔

سنن أبى داود  (رقم الحدیث:2979) میں ہے:

حدثنا عبد الله بن الجراح حدثنا جرير عن المغيرة قال جمع عمر بن عبد العزيز بنى مروان حين استخلف فقال إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كانت له فدك فكان ينفق منها ويعود منها على صغير بنى هاشم ويزوج منها أيمهم وإن فاطمة سألته أن يجعلها لها فأبى فكانت كذلك فى حياة رسول الله صلى الله عليه وسلم حتى مضى لسبيله فلما أن ولى أبو بكر رضى الله عنه عمل فيها بما عمل النبى صلى الله عليه وسلم فى حياته حتى مضى لسبيله فلما أن ولى عمر عمل فيها بمثل ما عملا حتى مضى لسبيله ثم أقطعها مروان ثم صارت لعمر بن عبد العزيز قال يعنى عمر بن عبد العزيزفرأيت أمرا منعه رسول الله صلى الله عليه وسلم فاطمة عليها السلام ليس لى بحق وأنا أشهدكم أنى قد رددتها على ما كانت يعنى على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم قال أبو داود ولى عمر بن عبد العزيز الخلافة وغلته أربعون ألف دينار وتوفى وغلته أربعمائة دينار ولو بقى لكان أقل.

ارشاد الساری لشرح صحيح البخاری (5/ 194)میں ہے:

(فكانت هذه) أي بني النضير وخيبر وفدك (خالصة لرسول الله -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-) لا حق لأحد فيها غيره فكان ينفق منها نفقته ونفقة أهله ويصرف الباقي في مصالح المسلمين.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved