• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بارہ ربیع الاول کے دن قربانی کرنا اور کیک کاٹنا

  • فتوی نمبر: 11/267
  • تاریخ: 24 مارچ 2018

 

1۔عرض ہے کہ 12ربیع الاول کی صبح فجر سے پہلے سنی لوگ جانور ذبح کر کے اس کی دعوت عام کرتے ہیں ،اس کا حکم بیان کریں کہ کیا یہ صحیح ہے یا غلط ؟

2۔اس دن کیک کاٹ کر کھلایا جاتا ہے اس کا حکم بتائیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1،2۔جانور کا بطور ثواب کے ذبح کرنا صرف ان موقعوں پر درست ہے جن موقعوں پر ذبح کرنا قر آن وسنت سے ثابت ہے اور قر آن وسنت سے بطور ثواب کے جانور ذبح کرنا صرف قربانی ،عقیقہ ،حج یا حج وعمرہ میں کسی جنایت پر ثابت ہے ۔لہذا یہ لوگ اگر یہ جانور بطور ثواب کے ذبح کرتے ہیں تو ان کایہ طریقہ قر آن وسنت کے بالکل خلاف ہے ،کیونکہ قر آن وسنت کی رو سے بارہ ربیع الاول کو جانور ذبح کرنا ثابت نہیں ۔

اور اگر یہ جانور بطورثواب کے ذبح نہیں کرتے تو اس صورت میں اگر چہ یہ جانور ذبح کرنا تو غلط نہیں لیکن عید میلاد النبی ﷺمنانے کا ثبوت نہ تو  آپ ﷺ سے ہے اور نہ ہی حضرات صحابہ کرام ؓیا ائمہ سے ہے اس لیے عید میلاد النبی ﷺمنانا بدعت ہے اور بدعت کے موقع پر دعوت کرنا بھی غلط ہے ۔یہی حکم اس دن کیک کاٹ کرکھلانے کا ہے کہ یہ بھی بدعت کے موقعہ پر ہونے کی وجہ سے غلط ہے ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved