• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

بنچ تن پاک کی حقیقت

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ پنج تن پاک کی حقیقت کیا ہے اور اہل تشیع ان حضرات کو پنجتن پاک کیوں کہتے ہیں؟مدلل جواب دے کر عنداللہ ماجورہوں

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

پنچتن پاک کی حقیقت یہ ہے کہ پانچ افراد پاک(معصوم)ہیں یعنی حضرت محمدﷺ،حضرت فاطمہؓ،حضرت علیؓ،حضرت حسنؓ اور حضرت حسینؓ۔

اہل تشیع کے خیال میں چونکہ دیگر حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نعوذ باللہ من ذلک مرتد ہوگئے تھے،اس لیے اہل تشیع صرف ان پانچ حضرات کو کفرسے، شرک سے،نفاق سےپاک مانتے ہیں،جبکہ اہل سنت کے نزدیک دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین بھی شرک سے اور نفاق سے پاک تھےاور آپﷺ کی وفات کے بعد بھی وہ اپنے ایمان پر باقی رہے تھے ان میں کوئی صحابی ایسانہیں جو نعوذ باللہ مرتد ہوا ہو۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved