- فتوی نمبر: 23-64
- تاریخ: 21 اپریل 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > اسلامی عقائد
استفتاء
(۱)جب کسی عورت کا شوہر اس دنیا میں فوت ہوجائے اور وہ عورت دوسری شادی کرلے تو وہ عورت جنت میں کس شوہر کو ملے گی؟
(۲)اور جو لڑکیاں کنواری مرجاتی ہیں تو کیا ان کی بھی جنت میں شادی ہوگی یا نہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
(۱)اس کے بارے میں علماء کے دو قول ہیں:۔
(ا)آخری شوہر کے ساتھ رہے گی اور یہی قول صحیح ہے۔
(ب) عورت کو اختیار دیا جائے گا کہ جس شوہر کو چاہے اختیار کرلے۔
فيض القدير (3/ 195)میں ہے:
(أيما امرأة توفي عنها زوجها) أي مات وهي في عصمته (فتزوجت بعده فهي) أي فتكون هي في الجنة زوجة (لآخر أزواجها) في الدنيا.
شامی(3/129)میں ہے:
صح الخبر بأن المرأة لآخر أزواجها أي إذا مات، وهي في عصمته. وفي حديث رواه جمع، لكنه ضعيف: المرأة منا ربما يكون لها زوجان في الدنيا فتموت ويموتان ويدخلان الجنة، لأيهما هي؟ قال: لأحسنهما خلقا كان عندها في الدنيا.
فتاویٰ محمودیہ(1/691)میں ہے:
جس عورت نے دنیا میں متعدد شوہر کئے ہیں اس کے متعلق علماء کے دو قول ہیں :ایک یہ کہ اخیر شوہر کو ملے گی،دوسرا یہ کہ اس کو اختیار دیا جائے گا جس کو وہ پسند کریگی اس کو ملے گی۔
(۲)ان کی جنت میں شادی ہوگی۔
مجموعۃ الفتاوی(1/104)میں ہے:
سوال:بے نکاحی عورت جو مر جاتی ہے جنت میں کس کو دی جائے گی؟
جواب:جسے وہ پسند کرے گی اس کے ساتھ نکاح ہو جائے گا اور اگر انسانوں میں سے کسی کو وہ پسند نہ کرے گی تو اللہ تعالی حور عین میں سے ایک مرد کو پیدا کرکے اس کے ساتھ اس عورت کا نکاح کر دے گا۔
غرائب میں ہے:
ولو ماتت قبل ان تتزوج تخير ايضا ان رضيت بادمي زوجت منه وان لم ترض فالله يخلق ذكرا من الحور العين فيزوجها منه.
فتاوی محمودیہ (1/692) میں ہے:
اگر کسی نے دنیا میں شادی نہ کی ہو تو اس کو اختیار دیا جائے گا کہ جس آدمی کو وہ پسند کرے اس سے ہی اس کا نکاح ہوجائے گا ،اگر وہ کسی کو پسند نہ کرے تو حور عین میں سے ایک مرد پیدا کرکے اللہ تعالی نکاح کردے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved