- فتوی نمبر: 14-293
- تاریخ: 24 جولائی 2019
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
تیز بخار میں ہم ڈاکٹر پانی کی پٹیاں کرنے کو کہتے ہیں۔ کیا یہ طریقہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے کیا ہو یا حکم دیا ہو؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
ہماری معلومات میں کسی حدیث میں تیز بخار کی صورت میں پٹیاں کرنے کا ذکرتو نہیں ہے البتہ بخارکو پانی سے ٹھنڈا کرنے کا حکم احادیث میں ملتا ہے ۔
چنانچہ ترمذی(4-404)میں ہے:
عن عائشة رضی الله عنها ان رسول الله ﷺ قال:ان الحمی من فیح جهنم فابردوها بالماء۔
ترجمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بے شک بخار جہنم کے جوش مارنے سے ہے پس اسے پانی کے ساتھ ٹھنڈا کرو۔
شراح حدیث نے بخار کو پانی سے ٹھنڈا کرنے کی تشریح ،بخار میں پانی پینے اور بخار میں غسل کرنے سے کی ہے ۔
فی المنتقی شرح الموطاء4/365
ان الحمی من فیح جهنم، والفیح سطوع الحر فابردوها بالماء الذی اجری الله العادة ان یشفی برده من اذاالحرمرة بالتبرید به ومرة بشربه وهذا کله بجری العادة۔
البتہ ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کامعمول اس طرح بهی ملتا ہےکہ جب ان کو بخار ہوتا تو وہ اپنے کپڑوں کو تر کرکے پہن لیتے
عن ابن عباس رضی الله عنهما انه کان اذا حم بل ثوبه ثم لبسه ثم قال انها من فیح جهنم فابردوها بالماء۔(التمهید لما فی الموطا22/228)
ترجمہ: ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما کو جب بخار ہوجاتا تو وہ اپنا کپڑا گیلا کرتے پھر اسے پہن لیتے پھر فرماتے بخار جنہم کے جوش مارنے سے ہے، پس اسےپانی کے ساتھ ٹھنڈا کرو ‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ بخار کو پانی سے ٹھنڈا کرنے کی یہ صورت بھی صحیح ہے کہ کپڑا گیلا کر کے جسم سے لگایا جائے ،لہذا اگر ڈاکٹر حضرات بخار کی حالت میں مریض کو پانی کی پٹیاں کرنے کو کہتے ہیں تو ان کا یہ عمل اس حدیث کی روسے درست ہے
© Copyright 2024, All Rights Reserved