- فتوی نمبر: 1-186
- تاریخ: 24 مارچ 2007
استفتاء
اسلام آباد کی زمین سی ۔ڈی۔اے کی ملکیت ہے اکثر مساجد سی ۔ڈی۔اے نے بنائی ہیں بعض مساجد کے سلسلے میں شرعی راہنمائی کی ضرورت ہے۔
1۔سی۔ڈی۔اے کی زمین پر بغیر منظوری اور بغیر اجازت کے جو مساجد تعمیر کی گئی ہوں اور وہاں پر آبادی بھی موجود ہو اور سالہا سال سے وہ مساجد آباد ہوں یعنی ان مساجد میں نماز بھی ہو رہی ہے تو ان کو گرانے کے متعلق کیا حکم ہے۔
2۔اسلام آباد کی تعمیر نو سے پہلے جو یہاں پر یعنی سی۔ڈی۔اے کے علاقہ میں دیہاتی آبادیاں قائم تھیں اور ان میں مساجد بھی موجود تھیں جو اب جدید نقشہ کے مطابق وہ مساجد موجود نہیں ہیں تو کیا تعمیر نو میں ایسی مساجد کو گرانا جائز ہے۔
3۔ اگر کوئی مسجد سی۔ڈی۔اے کی اجازت اور منظوری کے بغیر بنائی گئی ہو اور اس جگہ پر مسجد کی ضرورت نہ ہو یعنی ارد گرد آبادی نہ ہو تو اس مسجد کا کیا حکم ہے گرانا جائز ہو گا یا نہیں۔
4۔مذکورہ بالاصورت میں ہی اگر ایسی مسجد کی تعمیر کو کئی سال گزر گئے ہوں تو کیا حکم ہو گا۔
5۔اگر کوئی مسجد سی۔ڈی۔اے کی اجازت سے بنائی گئی ہے، مسجد بھی آباد ہے لیکن کسی سڑک وغیرہ کے توسیعی منصوبے میں آرہی ہے تو اس مسجد کو گرا کر متبادل جگہ پر منتقل کرنا جائز ہو گا یا نہیں نیز وہ کون سی صورتیں ہیں جن میں مسجد کو متبادل جگہ پر منتقل کرنا جائز ہے۔
6۔ اگر مسجد کسی سڑک یا کسی تعمیری منصوبے کی زد میں آرہی ہو تو آیا اس منصوبے کو تبدیل کیا جائے یا مسجد کو منتقل کر دیا جائے۔
7۔ اگر سی۔ڈی۔اے کی زمین پر مدارس کی تعمیر بغیر اجازت ہو تو ان کا شرعی حکم کیا ہو گا جب کہ شہر میں تو کئی مدارس ہوں لیکن شہر کی اس سیکٹر یا محلہ میں مدرسہ نہ ہو تو کس حد تک دینی ضرورت کی وجہ سے حکومت کی زمین پر اجازت کے بغیر مدارس کی تعمیر کی اجازت ہو گی جب کہ اہل مدارس یہ سمجھتےہوں کہ مدارس کی زمین تنگ ہے اور توسیع کی ضرورت ہے اور ارباب حکومت یہ سمجھتے ہوں کہ یہ ضرورت سے زائد زمین قبضہ کی گئی ہے اس سلسلےمیں کیا حکم ہو گا۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اس بارے میں موٹا سا ضابطہ یہ ہے :
۱۔ جو ملکیتی زمین وقف کی گئی ہو یا اس پر مسجد بنائی گئی ہو اس کو گرانا جائز نہیں۔
۲۔ جو زمین پہلے سے ڈویلپمینٹ اتھارٹی کے منصوبے میں داخل نہ ہو۔اس وقت اس میں مسجد یا مدرسہ بنایا گیا ہو تو اس کو بھی گرانا جائز نہیں۔منصوبہ سے مراد یہ ہے کہ وہاں کچھ بنانا طے ہو۔
۳۔ جو زمین باقاعدہ کسی منصوبہ میں شامل تھی پھر اس میں مسجد یا مدرسہ بنایا گیا تو فریقین کے دلائل کو دیکھا جائے گا۔
۴۔ جو زمین اتھارٹی نے خالی چھوڑی ہوئی ہو منصوبہ کے تحت۔اسمیں کوئی مدرسہ یا مسجد بنائی گئی تو فریقین کے دلائل کو دیکھا جائے گا۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved