• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

چاند کے چھوٹے اور بڑے نظر آنے کا کوئی اعتبار نہیں

استفتاء

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ جب تمہیں چاند بڑانظر آئے تو یہ نہ کہو کہ یہ دودن کا ہے بلکہ اللہ تعالی تمہیں بڑاکر کے دکھاتا ہے اور جس دن تم نے دیکھا ہے اسی دن کا  چاند ہے۔

اس حدیث کا حوالہ چاہئے عنایت فرمادیں  نوازش ہوگی ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث الفاظ کے کچھ فرق کے ساتھ مسلم شریف اور معجم طبرانی میں موجود ہے جوکہ درجہ ذیل ہے

عن ابن عباس رضي الله عنهما قال : ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال :ان الله (تعالي )

مده للرؤية،فهو لليلةرأيتموه (رواه مسلم كتاب الصوم)

ترجمہ:حضرت ابن عباس رضی اللہ عنھماسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ارشاد فرمایا:بلاشبہ اللہ تعالی نےاس (چاند ) کو رؤیت  کے لیےلمبا کردیا  ہے پس وہ اسی رات کا ہے جس میں تم نے دیکھاہے ۔

عن ابي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلي الله عليه وسلم :من اشراط الساعة انتفاخ الاهلة حتي يري الهلال لليلة فيقال :هو لليلتين (رواه المعجم الاوسط للطبراني رقم الحديث:8464)

ترجمہ:حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:کہ قیامت کے نشانیوں میں  سے ایک نشانی یہ ہے کہ پہلی رات کا چاند بڑادکھائی دےگا،چاند ایک رات  کا ہوگا پس کہا جائیگاکہ وہ دوراتوں کاہے ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved