• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

چوک چوراہوں میں بیٹھنے سے متعلق حدیث

استفتاء

ایک حدیث چاہیے ؟ جس میں نبی اکرم ﷺنے چوک چوراہوں پر بیٹھنے والوں کو شدید ناپسند فرمایا۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

راستوں میں بیٹھنے سے متعلق مختلف احادیث مروی ہیں چنانچہ صحیح مسلم (رقم الحدیث5610) میں ہے :

عن ابی طلحة قال کنا قعودا بالأفنية نتحدث فجاء رسول الله صلى الله عليه و سلم فقام علینا فقال: ما لکم ولمجالس الصعدات اجتنبوا مجالس الصعدات فقلنا انما قعدنا لغیر ما بأس، قعدنا نتذاکرا ونتحدث قال: اما لا، فادوا حقها : غض البصر ورد السلام وحسن الکلام .

ترجمہ : حضرت ابو طلحہ ؓسے مروی ہے فرمایا ہم گھر کے سامنے بیٹھے باتیں کر رہے تھے کہ رسول اللہ تشریف لائےاور ہمارے پاس کھڑے ہوکر فرمایا: تم لوگ راستہ پر کیوں بیٹھ جاتے ہو، اس سے بچو، ہم نے عرض کی کہ ہم ایسے کام کے لیے بیٹھے ہیں جس میں کوئی حرج نہیں ہے، ہم تو آپس میں باتیں اور تبادلہٴ خیال کے لیے بیٹھے ہیں، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا” اگر بیٹھنا ہی ہے تو راستہ کا حق اداکرو، وہ یہ ہے کہ نظر نیچی رکھو، سلام کا جواب دو اور اچھی بات کہو۔

صحیح بخاری (رقم الحدیث6229) میں ہے :

فعن أبي سعيد الخدری عن النبي ﷺ قال: إياكم والجلوسَ في الطرقات، فقالوا: يا رسول الله، ما لنا من مجالسنا بُدٌّ، نتحدث فيها، فقال رسول الله ﷺ: فإذا أبيتم إلا المجلس فأعطوا الطريق حقه

ترجمہ : حضرت ابو سعيد خدریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :  راستوں  پر بیٹھنے سے بچو تو صحابہ نے عرض کی کہ ان مجالس کے بنا ہمارا گزار نہیں ان میں ہم بات چیت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اگر بیٹھنا ہی ہے تو راستہ کا حق ادا کرو، صحابہ نے دریافت کیا راستہ کا حق کیا ہے؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :نظر نیچی رکھو، کسی کو تکلیف مت پہنچاؤ، سلام کا جواب دو، اچھائی کا حکم دو اور برائی سے روکو۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved