• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

چغل خور کےمتعلق حدیث کی تحقیق

استفتاء

 

مفتی صاحب ! سوشل میڈیا پر انگریزی میں درج ذیل مضمون کی ایک حدیث چل رہی ہے :

SAID(RA)IT WAS NARRATED THAT HUDHAIFAH

SAID:(ﷺ)THE MESSENGER OF ALLAH

NO GOSSIP SPREADER WILL ENTER PARADISE (ABU DAWOOD #4871)

کیا یہ حدیث درست ہے اور اس  کا مطلب کیا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ حدیث صحیح ہے اور بہت سی کتب حدیث میں یہ روایت موجود ہے۔اس کے عربی الفاظ یوں ہیں:

’’قال رسول الله ﷺلایدخل الجنة قتات‘‘

ترجمہ:قتات جنت میں داخل نہیں ہو گا۔

قتات کا معنی ہے وہ آدمی جو لوگوں کی باتیں چپکے سے سنے اور پھر آگے پہنچائے۔انگریزی ترجمے میں جو الفاظ اس کی تعبیر کے لیے اختیار کیے گئے  ہیں(Gossip Spreader)ان سے قتات کا پورا مفہوم  ادا نہیں ہوتا۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved