- فتوی نمبر: 15-77
- تاریخ: 08 اپریل 2019
- عنوانات: حدیثی فتاوی جات > تحقیقات حدیث
استفتاء
مفتی صاحب ! سوشل میڈیا پر انگریزی میں درج ذیل مضمون کی ایک حدیث چل رہی ہے :
SAID(RA)IT WAS NARRATED THAT HUDHAIFAH
SAID:(ﷺ)THE MESSENGER OF ALLAH
NO GOSSIP SPREADER WILL ENTER PARADISE (ABU DAWOOD #4871)
کیا یہ حدیث درست ہے اور اس کا مطلب کیا ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ حدیث صحیح ہے اور بہت سی کتب حدیث میں یہ روایت موجود ہے۔اس کے عربی الفاظ یوں ہیں:
’’قال رسول الله ﷺلایدخل الجنة قتات‘‘
ترجمہ:قتات جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
قتات کا معنی ہے وہ آدمی جو لوگوں کی باتیں چپکے سے سنے اور پھر آگے پہنچائے۔انگریزی ترجمے میں جو الفاظ اس کی تعبیر کے لیے اختیار کیے گئے ہیں(Gossip Spreader)ان سے قتات کا پورا مفہوم ادا نہیں ہوتا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved