• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دادا كی طرف  سے ہدیہ کی ہوئی زمین میں سوتیلے بہن بھائی کا حصہ ہے یا نہیں؟

استفتاء

حضرات علماء کرام اس کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ ہم تین بھائی اور ایک بہن ہیں (دو ہم سگے بھائی، اور ایک سوتیلا بھائی اور ایک سوتیلی بہن)۔ ہمارے والد محترم کا انتقال 1992ء میں ہوا۔ دادا جان حیات تھے، دادا جان نے اپنی زرعی زمین میں سے جو حصہ والد کے حصہ میں آتا تھا، ہم دو سگے بھائیوں کو ہبہ کر دیا (قبضہ بھی کرا دیا تھا اور نام بھی لگوا دیا تھا)۔ ہمارے دادا نے  ہمارے سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کو کچھ وجوہات (ہمارے سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کے قادیانی ہونے) کی بناء پر  محروم رکھا۔

ہمارے والد محترم نے ترکہ میں ایک گھر، اور دیگر مال واسباب چھوڑا، جس پر ہمارے سوتیلے بہن بھائی اور ان کی والدہ قابض رہے، اس میں سے ہمیں (دو سگے بھائیوں کو)کوئی حصہ نہیں دیا گیا؟

سوال یہ ہے کہ ہم دو سگے بھائیوں کو دادا جان کی طرف سے جو زرعی زمین   ہدیہ کی گئی ہے، اس میں ہمارے  سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کا کچھ حصہ ہے یا نہیں؟ اور ہمارے ذمے ان کو کچھ دینا بنتا ہےیا نہیں۔

وضاحت: میرے دوسرے بھائی کو اشکال ہے، وہ کہتا ہے کہ دادا جان نے جو زرعی زمین ہم دو بھائیوں کو دی تھی اور ہمارے نام لگوائی تھی، اس میں  ہمارے سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کا بھی حصہ ہے، وہ خود بھی زرعی زمین میں سے ان کو حصہ دینا چاہتا ہے اور مجھےبھی کہہ رہے ہیں کہ آپ بھی ان کو ان کا حصہ دیں۔ جبکہ میں ان کو کہتا ہوں کہ زرعی زمین میں ہمارے سوتیلے بھائی اور سوتیلی بہن کا حصہ نہیں۔ اور میں دینا بھی نہیں چاہتا۔ مسئلہ کی وضاحت فرما دیں تاکہ میں اپنے بھائی کو دکھا سکوں۔

نوٹ: ہماری سوتیلی والدہ بھی قادیانی ہیں۔

خرم شہزاد

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں دادا جان کی طرف سے جو زمین آپ دو بھائیوں کو ہدیہ کی گئی ہے، اس میں آپ کے سوتیلے بہن بھائی کا حصہ نہیں کیونکہ جب آپ کے والد آپ کے دادا کی زندگی میں فوت ہو گئے تھے تو شرعی لحاظ سے آپ کے والد کا آپ کے دادا کی میراث میں حصہ نہیں بنتا۔ لہذا آپ کے دادا نے جو زرعی زمین آپ دو بھائیوں کو ہدیہ کی وہ براہ راست دادا کی طرف سے آپ دو بھائیوں کو ہدیہ ہے، یہ نہیں  کہ جو حصہ دادا آپ لوگوں کو دیا وہ آپ کے والد کا حصہ تھا۔  نیز اگر یہ زمین آپ کے  والد کی بھی ہوتی تو تب بھی سوتیلے بہن بھائی کے قادیانی ہونے کی وجہ سے ان کا حصہ نہ ہوتا۔

نوٹ: آپ کے والد کی جس جائیداد وغیرہ پر سوتیلے بہن بھائی نے قبضہ کر رکھا ہے وہ اس کے حقدار نہیں، وہ سب بھی آپ دونوں بھائیوں کا  ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved