- فتوی نمبر: 3-138
- تاریخ: 30 مارچ 2010
- عنوانات: عقائد و نظریات > منتقل شدہ فی عقائد و نظریات
استفتاء
1۔ اگر قران پاک یا نماز بغیر زبان ہلائے بالکل خاموش رہ کر دل میں منہ سے نماز کے الفاظ نہ بولے جائیں تو اس طریقے سے ہم نماز اور قران پاک پڑھ سکتے ہیں اور قران پاک بھی صرف آنکھوں سے دیکھ کر پڑھیں اور منہ سے نہ بولیں تو یہ ٹھیک ہے یا نہیں پڑھ سکتے ؟ میں یہ سوال آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کیونکہ میں بیمار رہتی ہوں، جب میں نماز اور قران پاک پڑھتی ہوں تو مجھے اپنے منہ سے الفاظ نکالنے کے لیے بہت زور لگانا پڑتا ہے۔ میں بہت زیادہ تھک جاتی ہوں ، میرا گلہ اور سینہ خشک ہو جاتا ہے۔ اور مجھ سے بولا نہیں جاتا، ایسے معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے میرا سانس خشک کر دیا ہے، اپنے پاس پانی کا گلاس رکھ لیتی ہوں اور ہر رکعت کے بعد ایک دو گھونٹ پانی پی لیتی ہوں، اور کئی بار پیتی ہوں لیکن کوئی اثر نہیں ہوتا۔ ایسے لگتا ہے کہ کسی نے میرا سانس کھینچ لیا ہے، یہ مجھے معلوم نہیں کہ یہ بیماری کیا ہے؟ میں نے تمام زندگی اپنا سانس کھینچ کر بڑی مشکل سے عبادت کی ہے۔ اللہ تعالیٰ میری عبادت قبول کرے آمین۔ ڈاکٹر کو بھی دکھایا ہے لیکن کچھ معلوم نہ ہوا۔ لیکن کسی وقت میں نے مجبور ہو کر دل میں نماز پڑھی ہے اب میں آپ سے معلوم کرنا چاہتی ہوں کہ دل میں چپ رہ کر نماز اور قران پاک پڑھ سکتی ہوں یا نہیں؟
2۔ رمضان شریف کے مہینے میں 21 روزوں سے لے کر 30 روزوں تک ظہر اور عشاء کی نماز میں روزانہ جائے نماز پر نماز پڑھتے ہوئے کسی بھی رکعت میں سو جاتی ، لیکن یہ نیند نہیں ہوتی تھی، بے ہوش ہو جاتی تھی اور نماز میں معلوم نہیں کیا پڑھتی تھی۔ جب میں ہوش میں آتی تو دیکھتی کہ میں نے نماز نہیں پڑھی، کچھ اور ہی پڑھ رہی ہوں۔ پھر دوبارہ اور تیسری مرتبہ پھر نماز شروع کرتی پھر ہوش نہیں رہتا تھا۔ اور اسطرح کافی کوشش کے بعد جا کر سو جاتی اور نماز چھوڑ دیتی۔10 روزے ایسے ہی گذرگئے اور نمازیں پوری نہ ہوئیں، کیونکہ میں نےجان بوجھ کر نہیں کیا اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہوا۔ اب یہ نمازیں مجھے دوبارہ پڑھنی پڑھیں گی یا یہ ختم ہوگئیں ہیں؟
3۔ اگر دل میں برے برے شیطانی خیال آئیں اور بار بار آئیں کیونکہ یہ شیطان ہی لاتا ہے ہم جان بوجھ کر نہیں کرتے، ہماری یہی کوشش ہوتی ہے کہ ہم شیطان کو دور رکھیں تو اس گناہ کی معافی کیسے مانگنی چاہیے؟ میں تو استغفر اللہ اور اعوذ باللہ پڑھ لیتی ہوں تو یہ ٹھیک ہے یا غلط؟ مجھے کسی نے بتایا ہے کہ یہ گناہ شیطان کو ہو تاہے ہمیں نہیں ہوتا، کیونکہ شیطان ہی دل میں لاتا ہے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1۔2۔ ان سوالوں کا جواب معلوم کرنے کے لیے کسی ایسے آدمی کو بھیجیں جو آپ کی ساری صورتحال سے واقف ہو۔
3۔ شیطانی وساوس کے وقت آپ کا مذکورہ عمل ٹھیک ہے۔ البتہ وسوسہ آنے سے آپ گناہ گار نہیں ہوتیں۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved