• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دس سال تک سالانہ دو کلو گھی کے بدلے میں بکری خریدنا

  • فتوی نمبر: 27-330
  • تاریخ: 27 اکتوبر 2022

استفتاء

مفتی صاحب میں کسی شخص سے ایک بکری خریدتا ہوں اس شرط پر کہ میں اس بکری کے عوض ہر سال دو کلو اس بکری کا گھی دس سال تک دونگا ۔ اگر کسی سال بکری دودھ نہ بھی دے پھر بھی دو کلو گھی دینا ہوتا ہے ۔ اگر وہ بکری وقت سے پہلے مر جائے تو بھی دینا ہوتا ہے ۔ کیا یہ درست ہے ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت جائز ہے۔

توجیہ: مذکورہ صورت میں دس سال تک سالانہ د وکلو گھی اس بکری کی قیمت  شمار ہوگا اور چونکہ یہ طے  ہے کہ چاہے وہ بکری دود ھ نہ دے یا مرجائے تب بھی گھی دینا پڑے گا یعنی اصلاً خاص اس بکری کے دودھ کا گھی مراد نہیں لہٰذا مذکورہ صورت میں کوئی اشکال نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved