• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

دو طلاق کے بعد رجوع

استفتاء

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے اپنی بیوی کو دو مرتبہ طلاق کے الفاظ استعمال کیے، ان الفاظ میں” کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، طلاق دیتا ہوں”۔ اب کیا مجھے رجوع کا حق حاصل ہے؟ اور کس طرح سے جبکہ طلاق کے الفاظ استعمال کیے ہوئے ایک مہینہ گذر گیا اور ہم بدستور میاں بیوی کی طرح رہتے ہیں۔ حکم شرعی تحریر فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ کہنے  سے سائل کی بیوی پر دو طلاقیں رجعی واقع ہوچکی ہیں۔ مگر ان دونوں طلاقوں کے بعد رجوع ہوسکتا ہے، اور سائل کے اس طلاق کے بعد دوبارہ باہم میاں بیوی کی حیثیت سے رہنے کی بنا پر رجوع بھی ہوچکا ہے۔ اب اگر سائل نے ان دو طلاقوں سے پہلے یا بعد میں کوئی طلاق نہ دی ہو تو آئندہ کے لیے اسے فقط ایک طلاق کا اختیار ہے، اگر یہ طلاق غلطی سے بھی دیدی تو تینوں طلاقیں واقع ہو کر حرمت مغلظہ ثابت ہو جائے گی جس کے بعد رجوع کا بھی اختیار نہیں رہتا، اس لیے سائل کو چاہیے کہ آئندہ کے لیے طلاق کےالفاظ استعمال کرنے سے مکمل پرہیز کرے۔

و لو قال لها أنت طالق طالق أو أنت طالق أنت طالق أو قال قد طلقتك قد طلقتك أو قال أنت طالق و قد طلقتك تقع ثنتان إذا كانت المرأة مدخولاً بها. ( عالمگیری: 1/ 355)

و فيه أيضاً: و إذا طلق الرجل امرأته تطليقة رجعية أو تطليقتين فله أن يراجعها في عدتها رضيت بذلك أو لم ترض كذا في الهداية. ( 1/ 470)

و فيه أيضاً: و كما تثبت الرجعة بالقول تثبت بالفعل أيضاً و هو الوطء و اللمس عن شهوة كذا في النهاية. ( 1/ 469)

و في الفقه الإسلامي: اتفق الفقهاء على أن الطلاق الرجعي له آثار هي : نقص عدد الطلقات يترتب على الطلاق أنه ينقص عدد الطلقات التي يملكها الزوج فإذا طلق الرجل زوجته طلاقاً رجعياً بقي له طلقتان و إذا طلق طلاقاً آخر بقي له طلقة واحدة. ( 7/ 438) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

اگر شوہر طلاق دیتے وقت ذہنی مریض اور جنون میں مبتلا تھا اور طلاق بھی اس نے جنون و مرض کے دورے کے دوران دی تھی یا کم از کم وہ اس کا دعویٰ کرتا ہے تو یہ طلاق واقع نہیں ہوئی۔

رجل عرف أنه كان مجنوناً فقالت له امرأته طلقتني البارحة فقال أصابني الجنون و لا يعرف ذلك إلا بقوله كان القول قوله. ( رد المختار: 2/ 462)

( ڈاکٹری رپورٹ دیکھنے کے بعد یہ مسئلہ لکھا) فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved