- فتوی نمبر: 5-357
- تاریخ: 19 مارچ 2013
استفتاء
کیا واقعی ڈاکٹر ذاکر نائیک دور حاضر میں اسلامی تعلیمات کے صحیح ترجمان ہیں؟ کیا ڈاکٹر ذاکر نائیک نے ایسے مسائل بیان کیے ہیں جو جمہور فقہاء امت کے خلاف ہیں۔ نیز دیگر تجدد پسند حضرات جو اسلامی علوم سے پوری طرح واقف بھی نہ ہو کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی تحقیق کی بنیاد پر قران و سنت کی تشریح کریں۔ عموماً تعلیمی یافتہ طبقہ سے یہ سوال بکثرت کیا جاتا ہے کہ کیا ڈاکٹر ذاکر نائیک کا ہندو اور دیگر غیر مسلموں کے خلاف مناظرے اور خدمات قابل ستائش نہیں ہیں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
‘‘تقابل ادیان’’ یعنی دیگر مذاہب کے ساتھ اسلام کے تقابلی مطالعے کی حد تک تو ڈاکٹر ذاکر نائیک شہرت رکھتے ہیں۔ لیکن خود اسلامی احکام اور اصولوں کے بارے میں وہ بنیادی طور سے نہ صرف غیر مقلد ہیں بلکہ اس بارے میں ان کا علم اور معلومات قابل اعتماد بھی نہیں۔ اس لیے ایسے مسائل میں ان کی رائے کو جمہور امت اور دیگر پختہ علم والے حضرات کے مقابلے میں کسی طرح بھی پیش نہیں کیا جاسکتا۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved