- فتوی نمبر: 15-48
- تاریخ: 11 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > بدعات و رسومات
استفتاء
جنازہ کے بعد 2 ،3 بار میت کے اردگرد کھڑے ہو کر دعا مانگی جاتی ہے کیا یہ سنت ہے؟ اگر نہیں تو کیا دعا میں شامل ہوجائیں تو ثواب ملے گا؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
نمازِ جنازہ کے بعد اور دفنانے سے پہلے میت کے اردگرد کھڑے ہو کر دعا مانگنا احادیث مبارک اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں بلکے فقہائے کرام نے اس عمل سے منع کیا ہے اور اس کو بدعت لکھا ہے۔
چنانچہ مرقاۃ المفاتیح (ج 4 ص 170)میں ہے:
لا یدعوا للمیت بعد صلاة الجنازة لا یشبه الزیادة فی صلاة الجنازة.
وفى البزازيه على الهندية(4/80)
لا يقوم بالدعاء بعد صلاة الجنازة.
امداد الفتاوی(ج 1 ص 195) میں ہے:
سوال :نماز جنازہ کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا مکروہ ہے یا نہیں؟
الجواب: قال فی حاشیۃ مالابدمنہ وبعد سلام برائے دعا ايستاد ن ہم نشاید بلکہ در حمل جنازہ مشغول شوند،والاصل فيه ان الصلاة على الجنازة وضعت للدعاء فلا معنى للدعاء بعد الدعاءفلا يصح القياس على الصلوات المكتوبة،و ايضافذلك لم ينقل عن السلف. پس نماز ِجنازہ سے فارغ ہو کر دعا کرنا بھی بدعت ہے اور رفع یدین دعا کے ساتھ ہی ہے تو وہ بھی قابل ترک ہے۔۔۔۔۔۔فقط وللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved