- فتوی نمبر: 19-115
- تاریخ: 22 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > بدعات و رسومات
استفتاء
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا دعا کرکے چہرے پر ہاتھ پھیرنا بدعت ہے؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
دعا کے بعد چہرے پر ہاتھ پھیرنا بدعت نہیں۔
ابوداود(1/218)میں ہے:
عن السائب بن يزيد عن ابيه ان النبي ﷺكان اذا دعا فرفع يديه مسح وجهه بيديه
ترجمہ:حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب دعا فرماتے تھے تو ہاتھوں کو اٹھاتےتھے اور دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرے پر پھیرتے تھے۔
ترمذی(2/176)میں ہے:
عن عمر بن الخطاب قال کان رسول الله ﷺاذا رفع يديه في الدعاء لم يحطهما حتي يمسح بهما وجهه
ترجمہ:حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺجب دعا میں ہاتھ اٹھاتے تو جب تک ہاتھوں کو چہرے پر نہ پھیرلیتے ہاتھوں کو نیچے نہیں کرتے تھے۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved