• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

دعا کےبعد چہرے پر ہاتھ پھیرنا

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا دعا کرکے چہرے پر ہاتھ پھیرنا  بدعت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دعا کے بعد چہرے پر ہاتھ پھیرنا بدعت نہیں۔

ابوداود(1/218)میں ہے:

عن السائب بن يزيد عن ابيه ان النبي ﷺكان اذا دعا فرفع يديه مسح وجهه بيديه

ترجمہ:حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب دعا فرماتے تھے تو ہاتھوں کو اٹھاتےتھے اور دونوں ہاتھوں کو اپنے چہرے پر پھیرتے تھے۔

ترمذی(2/176)میں ہے:

عن عمر بن الخطاب قال کان رسول الله ﷺاذا رفع يديه في الدعاء لم يحطهما حتي يمسح بهما وجهه

ترجمہ:حضرت عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺجب دعا میں ہاتھ اٹھاتے تو جب تک ہاتھوں کو چہرے پر نہ پھیرلیتے ہاتھوں کو نیچے نہیں کرتے تھے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved