• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

درود کے ساتھ سلام پڑھنا

استفتاء

درود کے ساتھ سلام بھیجنا بھی ضروری ہے تو اگر لازمی ہے تو درود ابراہیمی پڑھنا بہتر ہے یا صلی اللہ علیہ و سلم؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

7۔ درود کے ساتھ سلام کا پڑھنا ضروری نہیں، کیونکہ قران پاک میں دونوں حکم الگ الگ ہیں اور متعدد احادیث میں بھی درود کا علیحدہ تذکرہ ہے اور فقہاء نے بھی اس کے جائز ہونے کی تصریح کی ہے۔ چنانچہ فتاویٰ شامی(1/ 12) میں ہے:

قال الحموي و جمع بينهما ( أي بين الصلاة و السلام) خروجاً عن خلاف من كره إفراد أحدهما من الآخر و إن كان عندنا لا يكره كما صرح به في منية المفتي … و جزم العلامة ابن أمير الحاج في شرحه على التحرير بعدم صحة القول بكراهة الإفراد … و ممن رد القول بالكراهة، العلامة منلا علي القاري في شرح الجوزية فراجعه.

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved