• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

حضرت عیسیؑ بوقت ِ نزول امتی ہوں گے یا نبی ؟

استفتاء

ہماری مسجد کے امام صاحب عالم ہیں وہ فرمارہے تھے کہ حضرت عیسی ؑ جب تشریف لائیں گے تو صرف امتی ہونگے ۔ نبی اگر کہلائیں گے تو صرف اس معنی میں کہ یہ سابقہ نبی رہے ہیں جیسے سابقہ وزیر اعظم ۔ جبکہ میں نے سنا ہے کہ وہ نبی ہی ہوں گے جیسے پہلے تھے بس ان کی نبوت کا وہ دور نہیں ہوگا لیکن بذات ِ خود وہ نبی ہی ہوں گے ۔

آپ سے گذارش ہے کہ راہنمائی فرمادیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

حضرت عیسیؑ کا نزول بحیثیت امتی  ہوگا لیکن آپؑ سے وصفِ نبوۃ   سلب نہیں کیا جائے گا  ۔آپؑ کا امتی ہونا اس معنی میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی بعثت سے آپؑ کی شریعت منسوخ ہوچکی ہے ، آپؑ کی نبوت کا دور ختم ہوگیا ہے ۔چونکہ رسول اللہ ﷺ خاتم النبیین  ہیں۔اس لئے آپؑ آں حضرت ﷺ کی شریعت کی پیروی کریں گے اور اسی کے مطابق فیصلے فرمائیں گے خود آپؑ کی نبوت بدستور محفوظ ہوگی ۔

مسند أحمد  (33/ 326)/ المعجم الكبير للطبراني (7/ 221)

عن سمرة بن جندب، أن نبي الله صلى الله عليه وسلم كان يقول: ” إن الدجال خارج، وهو أعور، عين الشمال عليها ظفرة غليظة، وإنه يبرئ الأكمه والأبرص، ويحيي الموتى ويقول للناس:أنا ربكم، فمن قال أنت ربي فقد فتن، ومن قال: ربي الله حتى يموت، فقد عصم من فتنته، ولا فتنة بعده  عليه، ولا عذاب، فيلبث في الأرض ما شاء الله، ثم يجيء عيسى ابن مريم من قبل المغرب، مصدقاً بمحمد، وعلى ملته، فيقتل الدجال، ثم إنما هو قيام الساعة "

امام جلال الدین سیوطیؒ الحاوی للفتاوی (ص 568) میں رقمطراز ہیں

الطَّرِيقُ الثَّالِثُ: مَا أَشَارَ إِلَيْهِ جَمَاعَةٌ مِنَ الْعُلَمَاءِ مِنْهُمُ السبكي وَغَيْرُهُ، أَنَّ عِيسَى عَلَيْهِ السَّلَامُ – مَعَ بَقَائِهِ عَلَى نُبُوَّتِهِ – مَعْدُودٌ فِي أُمَّةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَدَاخِلٌ فِي زُمْرَةِ الصَّحَابَةِ۔

اس طرح ایک اور مقام پہ لکھتے ہیں (ص573)

ربیع الاول:۱۴۴۲ھ

نومبر  ۲۰۲۰ء

یاتی عیسی فی آخر الزمان علی شریعتہ و ھو نبی علی حالہ لا کما یظن بعض الناس انہ یاتی واحد من ھذہ الامۃ! نعم ھو واحد من ھذہ الامۃ بماقلناہ ۔ ان اتباعہ للنبی صلی اللہ علیہ و سلم و انما یحکم بشریعۃ نبینا صلی اللہ علیہ و سلم بالقرآن و السنۃ  و کل ما فیہ من امر و نھی فھو متعلق بہ کما یتعلق بسائر الامۃ وھو نبی کریم علی حالہ لم ینقص منہ شیء ۔

امام مناویؒ نے  فیض القدیر(2/433) میں اس پراجماع نقل کیا ہے

أما عيسى عليه الصلاة والسلام فقد أجمعوا على نزوله نبيا لكنه بشريعة نبينا صلى الله تعالى عليه وآله وسلم ۔

امداد الاحکام (جلد1ص 166)

سوال  : حضرت عیسیؑ دوبارہ دنیا میں بحیثیت نبی ہونے کے نازل ہوں گے یا بحیثیتِ امتی محض اپنے فرائض ِ نبوت انجام دیں گے یا نہیں ، ان پر جو وحی نازل ہوگی وہ وحی نبوت بواسطہ جبرئیل ہوگی یا کیا ؟

الجواب : حضرت عیسیؑ بوقت نزول متبع شریعت محمدیہ بن کر تشریف لائیں گے لیکن یہ اتباع ان کی شانِ نبوت کا منقص نہیں بلکہ مکمل ہے پس عیسیؑ اس وقت نبی بھی ہوں گے اور امتی بھی مگر نبی صاحبِ شرع نہ ہوں گے بلکہ نبی متبع ہوں گے جیسے حضرت موسیؑ کے بعد بہت سے انبیاء متبع تورات ہوئےہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved