• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

عبدمیلاد النبی ﷺ کی مبارک باد ی کاحکم

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آج کل بعض اداروں کے اسلامی بینکوں کی جانب سے میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر عید مبارک دی جاتی ہے اس کا مقصد اپنے ہر قسم کے کسٹمرز سے تعلق برقرار رکھنا اور اپنی مصنوعات کو ترویج دینا ہوتا ہے ۔کیا ان اداروں کی جانب سے کاروباری مقاصد کے لئے یہ مبارکباد دینا درست ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام سے جو عید یعنی عید میلاد النبی منائی جاتی ہے خیرالقرون میں اس کا کوئی ثبوت نہیں لہذا یہ بدعت ہے اور بدعت کی مبارکباد دینا جائز نہیں۔ ابن امیر الحاج المالکی اپنی کتاب میں فرماتے ہیں :

واظهار الشعائر ما یفعلونه فی اشهر الربیع الاول من المولد وقد احتوی ذلک علی بدع ومحرمات الی قوله ۔۔۔۔لان ذلک زیادة فی الدین ولیس من عمل السلف الماضیین (المدخل لابن امیر حاج المالکی بحواله مطالعة بریلویت58/1-340/6)

ترجمہ: حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کی وجہ سے ربیع الاول کے مہینے میں جو کام لوگ کرتے ہیں وہ بہت ساری بدعات اور محرمات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ اس لئے کہ دین میں زیادتی ہے اور سلف کے عمل میں سے نہیں ہے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved