- فتوی نمبر: 29-212
- تاریخ: 11 جون 2023
استفتاء
السلام علیکم محترم علماء ومفتیان کرام ایک مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ ہماری مسجد کی الماری میں بہت سی دینی کتابیں کئی سالوں سے رکھی ہوئی ہیں جو صرف الماری کی زینت ہیں کوئی اٹھاکر ان کو نہیں پڑھتا کیا وہ کتابیں کسی مدرسہ یا لائبریری میں دی جاسکتی ہیں جہاں لوگ پڑھ کر فائدہ اٹھا تے ہوں؟
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
اگر لوگ سمجھانے اور ترغیب دینے کے باوجود بھی ان کو نہ پڑھیں تو کسی قریبی مسجد یا مدرسہ میں دی جاسکتی ہیں جہاں لوگ پڑھ کر فائدہ اٹھاتے ہوں۔
الدر المختار(6/559)میں ہے:
وفي الدرر وقف مصحفا على أهل مسجد للقراءة إن يحصون جاز وإن وقف على المسجد جاز ويقرأ فيه، ولا يكون محصورا على هذا المسجد وبه عرف حكم نقل كتب الأوقاف من محلها للانتفاع بها.
کفایت المفتی(7/257)میں ہے:
زائد قرآن مجیدوں کو دوسری مساجد یا مدرسوں میں پڑھنے کے لئے دےدیا جائے کیونکہ ان کے وقف کرنے والوں کی غرض یہی ہے کہ ان قرآن مجیدوں میں تلاوت کی جائے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved