• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

فاسد نماز کا وقت کے بعد اعادہ

  • فتوی نمبر: 5-299
  • تاریخ: 25 جنوری 2013

استفتاء

ہم گذشتہ دنوں ایک جگہ سیر کے لیے گئے وہاں مغرب کی نماز ایک مسجد میں ادا کی۔ امام صاحب تیسری رکعت کے بعد اٹھ کھڑے ہوئے مقتدیوں کے فتحہ کے بعد وہ واپس آگئے لیکن انہوں نے سجدہ سہوہ نہیں کیا۔ میرے ساتھیوں نے مجھ سے پوچھا مجھے مسئلے کا علم نہیں تھا اس لیے کوئی جواب نہیں دیا۔ اب آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا ہماری نماز ہوگئی یا اب دوبارہ اس کو لوٹانا ضروری ہے؟ اور کیا وقت کے اندر اندر ہی لوٹانا ضروری ہوتا ہے یا بعد میں بھی ضروری رہتا ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ صورت میں نماز کا لوٹانا ضروری ہے۔ اور وقت گذرنے کے بعد بھی لوٹانا ضروری ہوتا ہے۔

لإطلاق قولهم كل صلوة أديت مع الكراهة سبيلها الإعادة قلت أي لأنه يشمل وجوبها في الوقت و بعده … فيكون المرجح وجوب الإعادة في الوقت و بعده. ( شامی: 2/ 63) فقط واللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved