• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

گندم کو قرض لینا

  • فتوی نمبر: 14-159
  • تاریخ: 16 جون 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بعض لوگ گندم کی کاشت کاری کے وقت دوسرے لوگوں سے گندم قرض لیتے ہیں کچھ ماہ کے بعد جس کی کٹائی ہوتی ہے اسے واپس کردیتے ہیں تو کیا یہ جائز ہو گا ؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

عرف میں مذکورہ صورت گندم کی گندم کے بدلےبیع(خرید وفروخت) کی نہیں سمجھی جاتی  ،بلکہ قرض  کی سمجھی جاتی ہے  اور گندم کو بطورقرض کے لے واپسی کٹائی کے وقت کردینا جائز ہے۔

الدرمع رد المحتار:407

وصح القرض فی مثلی هو کل مایضمن بالمثل عندالاستهلاک لا فی غیره من القیمیات کحیوان رحطب وعقار وکل متفاوت لتعذر رد المثل

قوله (فی مثلی )کالمکیل والموزون والمعدود المتقارب کالجوز والبیض وحاصله ان المثلی مالایتفاوت آحاده ای تفوتا تختلف به القیمة فان نحو الجوز تتفاوت آحاده تفاوتا یسیرا ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved