• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

غیر عملی سوال اوراس کا جواب

استفتاء

دعوت اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین آجائے

عوام کے نمائندے حکومت اور انصاف کی کرسی پر بیٹھنے والے ماں  باپ ہوتے ہیں ، دستور یہ ہے کہ ’’جو مالک کی مانتا ہے تو ان کی مانی جاتی ہے‘‘ بلکہ پوری مخلوق مانتی ہے، آج اس وقت دیکھا گیا ہے کہ جس سے محبت ہوتی ہے اس کا نام یا بات بار بار لینے میں ، بولنے میں  یا سننے میں  بے زار نہیں  ہوتا بلکہ دل کے کانوں  سے سنتا ہے، ہونا ایسے چاہیے کہ بات کس کی ہے، کہنے والا کوئی بھی ہو نیکی کرنے والا ہمیشہ نیکی کو ڈھونڈتا ہے، دنیا میں  کوئی کسی سے ناراض ہوتا ہے تو اس کو اور کوئی بڑی محبت یا طاقت والا اس کو مجبور کر کے منا سکتا ہے مگر اللہ پاک کو جس نے ناراض کیا تو دنیا کی کوئی بھی بڑی ہستی یا طاقت اللہ پاک کو مجبور نہیں  کر سکتی کیونکہ اللہ پاک جبار ہیں ، ان کے سامنے ساری مخلوق مجبور ہے، دنیا میں  ہر انسان اپنے طور طریقے سے کامیاب ہونا چاہتا ہے مگر اللہ پاک جس سے جب جس کو کامیاب کرے گا اور وہ کامیاب ہو گا، انسان کو کامیاب ہونے کے لیے دین پہ چلنا ہو گا، دین کیا ہے؟ اللہ پاک کے احکام اور طریقے حضور پاک ﷺ وجہ کائنات اولین و آخرین سردار انبیاء، محبوب خدا، ہدایت کا سورج، قیامت میں  پہلے شفاعت کرنے والا، جس کی شفاعت اللہ پاک نے اس دنیا میں  قبول فرمائی ہے، جو ہے میرا اور آپ کا پسندیدہ، نامدار حضرت محمد ﷺ، اللہ پاک کا قانون ہے کہ عزت کے کام کرنے والے کو عزت دیتے ہیں ، جو ذلالت کے کام کرتا ہے اس کو اللہ پاک ذلیل کرتا ہے، پھر اللہ پاک جس کو ذلیل کرے اس کو کوئی عزت نہیں  دے سکتا، جس کو اللہ پاک عزت دیں  ساری دنیا مل کے بھی اس کو ذلیل نہیں  کر سکتی، ہر کسی کا ہر عمل دیکھ رہے ہیں ، جو کرے گا وہ پائے گا، جو انسان زمین والوں  پہ رحم کرے گا تو پھر سات آسمانوں ، سات زمینوں ، پوری کائنات کا مالک اس پہ رحم کرے گا، عاجزی کرنے والا کبھی مایوس یا نامراد نہیں  ہو گا، خالق کی یہ صفت ہے کہ بندے کی بڑی سے بڑی غلطی یا گناہ معافی مانگنے سے معاف فرما دیتے ہیں ، سوائے شرک، کفر اور نفاق کے۔ ہر کام کرتے وقت اللہ پاک کو سامنے موجود سمجھو کیونکہ اس عمل کا قیامت میں  حساب ہونے کا سوچنا چاہیے، پیر پیغمبر ڈرتے ڈرتے اس دنیا سے چلے گئے، ہمیں  بھی آخر ایک دن اس دنیا سے چلے جانا ہے، جو دنیا میں  کمایا اور جو صرف اللہ پاک کی رضا کی خاطر نیک عمل کر کے آگے بھیج دیا وہ آخرت کا سرمایہ ہے آخر دنیا کی ہر چیز ہمیں  چھوڑ دے گی یا ہم ان کو ضرور چھوڑ دیں  گے، ساتھ صرف عمل ہو گا، چاہے بُرا ہو گا یا بھلا ہو کیونکہ ڈبے کی قیمت نہیں  لگتی مگر جو ڈبے کے اندر ہوتا ہے (چاندی یا سونا) اس کی قیمت لگائی جاتی ہے۔ یہ دنیا میں  دستور ہے جس بندے کے دل میں  خدا کا خوف ہوتا ہے دنیا میں  اللہ تعالیٰ اس کو ہدایت دیتے ہیں ، کوئی بھی انعام لینے کے قابل ہونا ضروری ہے، بہشت میں  جانے کے لیے اپنے آپ کو لائق بنانا ہو گا، باقی ان شاء اللہ خدا کے فضل سے مسلمان اور مومن کو بہشت ملے گا۔

سوال: اس تحریر میں  کوئی غیر شرعی بات ہو تو اصلاح فرما دیں ۔ جزاک اللہ خیراً

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

دار الافتاء سے ایسے مسائل کا جواب دیا جاتا ہے جو انسان کی عملی زندگی سے متعلق ہوں ، کسی کی تحریر کی تصدیق و تصویب دار الافتاء کے دائرہ کار سے باہر کی چیز ہے لہذا جواب سے معذرت خواہ ہیں

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved