• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غیر مقلدین کو قربانی کی کھال دینا

  • فتوی نمبر: 7-67
  • تاریخ: 25 ستمبر 2014

استفتاء

موجودہ غیر مقلدین جو عموماً اسلاف امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ وغیرہ پر طعن و تشنیع بھی کرتے ہیں، اور عقائد میں بھی جمہور اہلسنت سے مختلف ہیں خصوصاً صفات باری تعالیٰ کے معاملے میں جمہور امت، اشاعرہ و ماتریردیہ کو گمراہ قرار دیتے ہیں، اور فروعی مسائل جیسے رفع یدین، فاتحہ و آمین بالجہر وغیرہ کی تبلیغ بھی کرتے ہیں، کیا یہ لوگ اہلسنت میں داخل ہیں ؟اور کیا ان کو قربانی کے موقع پر کھالیں دینے کی اجازت ہے؟ خاص طور سے ان کی جہادی تنظیم لشکر طیبہ کے بارے میں پوچھنا مطلوب ہے، کیونکہ  یہ لوگ قربانی کی کھالوں اور اہلسنت سے حاصل کردہ چندوں سے اپنے مسلکی اہداف کی تکمیل بھی کرتے ہیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

مذکورہ لوگوں کے ساتھ تعاون کرنا یا ان کو قربانی کی کھالیں دینا درست نہیں۔ اپنے مسلک کے معتبر مدارس کو دیں۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved