• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

غیر مسلم کے ہاتھ کاپکاہوا کھانا کھانا

  • فتوی نمبر: 13-107
  • تاریخ: 04 مارچ 2019

استفتاء

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کسی غیر مسلم عورت یا مرد کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا جائز ہے یا نہیں ؟

اصل میں میں نے اپنے گھر کے کام کاج کے لیے ایک عورت رکھی ہے جو کہ مذہباعیسائی ہے اور یہ کھانا بھی بناکے دیتی ہے مجھے کوئی کہتا ہے کہ یہ ناپاک ہوتے ہیں اس لیے ان کے ساتھ یا ان کا کھانا جائز نہیں ۔کچھ کہتے ہیں یہ اہل کتاب ہیں اس لیے جائز ہے ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

غیر مسلم کے جسم کو اگر ظاہری نجاست (ناپاکی)لگی ہوئی نہ ہو تو ان کا جسم نجس (ناپاک)نہیں ۔لہذا عیسائی عورت کے ہاتھ کا پکا ہوا کھانا ،کھانا جائز ہے ۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved