• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گھرکو مصیبت وغیرہ سے پاک رکھنے کیلئے حدیث سے کوئی عمل ثابت ہے؟

استفتاء

گھر کو آفت، مصیبت،جادو جنات اور دیگر بیماریوں سے پا ک کرنے کے لئے حدیث سے کو ئی عمل ثابت ہے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

گھر کو مذکورہ چیزوں سے پاک کرنے کے لئے کوئی عمل حدیث سے نہیں ملا۔البتہ نبی ﷺ سے مختلف  اوقات میں مختلف چیزوں سے بچنے اور محفوظ  رہنےکے لئے کچھ دعائیں منقول ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

1۔رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص صبح کے وقت تین مرتبہ یہ دعا پڑھ لے’’بِسْمِ اللَّهِ الذي ‌لا ‌يَضُرُّ ‌مَعَ ‌اسْمِهِ شَيء في الأَرْضِ وَلا في السَّماءِ وَهُوَ السَّمِيعُ العَلِيمُ‘‘تو اسے شام تک اچانک کوئی مصیبت نہیں پہنچے گی اور جو شخص شام کو تین مرتبہ اس دعا کو پڑھ لے تو اسےصبح تک اچانک کوئی مصیبت نہیں پہنچے گی۔

2۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی تکلیف میں مبتلا شخص کو دیکھ کر یہ دعا پڑھے کہ ’’ ‌الْحَمْدُ ‌لِلَّهِ ‌الَّذِي ‌عَافَانِي مِمَّا ابْتَلَاكَ بِهِ، وَفَضَّلَنِي عَلَى كَثِيرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِيلًا ‘‘۔تو وہ شخص اس تکلیف سے محفوظ رکھا جائے گا جب تک زندہ رہےگا۔

3۔ سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے  ہیں کہ : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جنوں اور انسانوں کی نظر بد سے پناہ مانگا کرتے تھے، پھر جب معوذتین(سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا نزول ہوا توآپﷺ نے انھیں لے لیا اور ان کے سوا باقی سب کو چھوڑ دیا۔‘

سنن ابی داؤد(رقم الحدیث5088) میں ہے:

حدثنا عبد الله بن مسلمة، حدثنا أبو مودود عمن سمع أبان بن عثمان يقول: سمعت عثمان -يعني: ابن عفان- يقول: سمعت رسول الله -صلى الله عليه وسلم- يقول: "من قال بسم الله الذي ‌لا ‌يضر ‌مع ‌اسمه شيء في الأرض ولا في السماء وهو السميع العليم ثلاث مرات، لم تصبه فجأة بلاء حتى يصبح، ومن قالها حين يصبح ثلاث مرات، لم تصبه فجأة بلاء حتى يمسي”

ترجمہ:  حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جو شخص (شام کو)تین باریہ دعا پڑھ لے”اللہ کے نام کےذریعے سے (پناہ مانگتا ہوں) جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اور وہ خوب سننے والا خوب جاننے والاہے۔” تو اسے صبح تک اچانک کوئی مصیبت نہ پہنچے گی، اور جو شخص تین مرتبہ صبح کے وقت اسے  شام تک اچانک کوئی مصیبت نہیں پہنچے گی۔

سنن ترمذی(رقم الحدیث3892) میں ہے:

حدثنا علي بن محمد قال: حدثنا وكيع، عن خارجة بن مصعب، عن أبي يحيى عمرو بن دينار – وليس بصاحب ابن عيينة، مولى آل الزبير – عن سالم، عن ابن عمر، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ” من فجئه صاحب بلاء، فقال: ‌الحمد ‌لله ‌الذي ‌عافاني مما ابتلاك به، وفضلني على كثير ممن خلق تفضيلا، عوفي من ذلك البلاء، كائنا ما كان "

ترجمہ:’’حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص کسی تکلیف میں مبتلا شخص کو دیکھ کر یہ دعا پڑھے کہ ’’تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے اس تکلیف سے بچایا جس میں تم مبتلا ہوئے اور مجھے کئی لوگوں پر فوقیت دی‘‘ تو وہ شخص اس تکلیف سے محفوظ رکھا جائے گا جب تک زندہ رہےگا‘‘۔

سنن نسائی(رقم الحدیث5494) میں ہے:

أخبرنا ‌هلال بن العلاء قال: حدثنا ‌سعيد بن سليمان قال: حدثنا ‌عباد ، عن ‌الجريري، عن ‌أبي نضرة ، عن ‌أبي سعيد قال: «كان رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌يتعوذ ‌من ‌عين ‌الجان وعين الإنس، فلما نزلت المعوذتان أخذ بهما، وترك ما سوى ذلك»

ترجمہ: سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے  ہیں کہ : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جنوں اور انسانوں کی نظر بد سے پناہ مانگا کرتے تھے، پھر جب معوذتین(سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) کا نزول ہوا توآپﷺ نے انھیں لے لیا اور ان کے سوا باقی سب کو چھوڑ دیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved