- فتوی نمبر: 30-194
- تاریخ: 03 اگست 2023
- عنوانات: اہم سوالات
استفتاء
مباشرت کرنے کے بعد فجر سے پہلے غسل کرلیتی ہوں اور اچھی طرح سارا صاف کرتی ہوں ۔غسل کے چند گھنٹے بعد شرم گاہ سے سفید گاڑھا مادہ نکلتا ہے جو کہ مرد کا ہوتا ہے۔ کیا دوبارہ غسل واجب ہوگا ؟ ہر بار مباشرت کے بعد ایسا ہی ہوتا ہے ، کبھی چند قطرے نکلتے ہیں اور کبھی چند قطروں سے کچھ زائد۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں آپ پر غسل واجب نہ ہوگا صرف وضو کرنا ہوگا۔
فتاوی شامی(1/160) میں ہے :
“فلو اغتسلت فخرج منها مني، إن منيها أعادت الغسل لا الصلاة و إلا لا.
(قوله: وإلا لا) أي وإن لم يكن منيها بل مني الرجل لاتعيد شيئًا و عليها الوضوء، رملي عن التتارخانية”.
البحرالرائق(1/58) میں ہے :
“و الثالث أن المجامع إذا اغتسل قبل أن يبول أو ينام ثم سال منه بقية المني من غير شهوة يعيد الاغتسال عندهما خلافًا له فلو خرج بقية المني بعد البول أو النوم أو المشي لايجب الغسل إجماعا؛ لأنه مذي و ليس بمني؛ لأن البول و النوم و المشي يقطع مادة الشهوة .
فتاوی محمودیہ(5/99،100) میں ہے:
سوال :اگر مرد نے عورت سے خلوت کی ، پھر عورت نے غسل کیا اور غسل کرنے کے بعد عورت کی فرج سے مرد کی منی نکلی تو عورت کا غسل ہوا یا نہیں؟
جواب: عورت نے شوہر سے ہمبستری کے بعد جب غسل کرلیا، پھر مرد کی منی اس کی فرج سے نکلی تو اس سے دوبارہ غسل واجب نہیں ہوگا۔
اغتسلت، ثم خرج منها مني الزوج لاتلزمها اعادة الغسل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved