• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

گمراہ و فاسق پیر سے بیعت ہونے کا حکم

استفتاء

جھنگ کے عامل حافظ **** کے بارے میں پہلے مفتیان کرام نے ایک استفتاء کے جواب میں عامل**** کے فاسق و فاجر اور گمراہ ہونے کا فتویٰ دیا تھا۔ اور اس فتویٰ میں یہ بھی لکھا تھا کہ عامل ****سے بیعت ہونا بھی ناجائز ہے۔ بلکہ اس کے پاس دم وغیرہ کے لیے جانا اور تعلق رکھنا بھی ناجائز ہے۔

عامل **** کے مرید بجائے اس کے کہ مفتیان کرام کے اس فتویٰ پر عمل کرتے انہوں نے اس فتوے کو نہ مانا بلکہ اس کا مذاق اڑایا ہے اور اس فتے پر عمل نہ کرتے ہوئے بدستور عامل **** سے بیعت کا تعلق رکھے ہوئے ہیں بلکہ دوسرے ناواقف لوگوں کو بھی مشائخ حقہ سے بیعت تڑوا کر عامل**** سے بیعت کرواتے ہیں اور ساتھ ہی یہ مرید حنفی دیوبندی مسلک کی مساجد و مدارس میں امام خطیب اور مدرس بھی ہیں۔ جواب طلب امر یہ ہے کہ اس گمراہ ****کے مریدوں کو مساجد و مدارس میں امام، خطیب اور مدرس مقرر کرنا کیسا ہے؟ اور ان کے پیچھے نمازیں اور جمعہ وغیرہ ادا کرنا شرعاً کیسا ہے؟ چونکہ اس سلسلہ میں حنفی دیوبندی مسلک کے لوگوں میں کافی پریشانی اور کشمکش کی کیفیت چل رہی ہے۔

اس استفتاء کے ساتھ ****کے بارے میں سابقہ استفتاء اور فتویٰ بھی منسلک ہے اور مزید عامل**** اور اس کے مریدوں کے اہل سنت و جماعت حنفی دیوبندی مسلک کے خلاف نظریات وغیرہ گمراہی کے ثبوت کے لیے کتابچہ ( شریعت اور روحانیت) میں چند منتخب صفحات بھی ارسال خدمت ہیں۔

(نوٹ: مزید تفصیل کے لیے اصل کاغذات کی طرف رجوع کیا جائے۔ ضیاء الرحمٰن)

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

طریقہ علاج کے ضمن میں جو بعض باتیں لکھی گئی ہیں وہ ناجائز اور حرام ہیں۔ ایسے شخص کو پیر بنانا بھی صحیح نہیں۔ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved