- فتوی نمبر: 19-221
- تاریخ: 25 مئی 2024
- عنوانات: عقائد و نظریات > گمراہ افراد، نظریات اور جدید فتنے
استفتاء
میرا ایک سوال ہے۔
مجھے گناہ کبیرہ کی قرآن سے تعریف چاہیے یعنی قرآن مجید میں اس کو کیسے بیان کیا گیا ہے ۔
اور اگر آپ قرآن کریم میں ذکر کئے گئے کبیرہ گناہوں کی تعداد بھی بتا سکیں تاکہ ان سے محفوظ رہنے کا انتظام رکھیں تو آپ کی مہربانی ہوگی۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
1: قرآن میں گناہ کبیرہ کی تعریف مذکور نہیں اور نہ ہی قرآن پاک میں گناہ کبیرہ کی تعریف کا ہونا ضروری ہے البتہ علماء نے قرآن و حدیث کو سامنے رکھتے ہوئے گناہ کبیرہ کی مندرجہ ذیل تعریف بیان کی ہے۔
جس گناہ پر قرآن کریم میں کوئی شرعی حد یعنی دنیا میں سزا مقرر کی گئی ہے یا جس پر لعنت کے الفاظ وارد ہوئے ہیں یا جس پر جہنم وغیرہ کی وعید آئی ہے وہ سب گناہ کبیرہ ہیں اسی طرح ہر وہ گناہ بھی کبیرہ میں داخل ہوگا جس کے مفاسد اور نتائج بد کسی کبیرہ گناہ کے برابر یا اس سے زائد ہوں اسی طرح جو گناہ صغیرہ جرأت کے ساتھ کیا جائے یا جس پر مداومت کی جائے وہ بھی کبیرہ میں داخل ہو جاتا ہے۔
روح المعانی(24/5)میں ہے:
وقال شيخ الإسلام البارزي : التحقيق أن الكبيرة كل ذنب قرن به وعيد أو حد أو لعن بنص كتاب أو سنة أو علم أن مفسدته كمفسدة ما قرن به وعيد أو حد أو لعن أو أكثر من مفسدته أو أشعر بتهاون مرتكبه في دينه إشعار أصغر الكبائر المنصوص عليها
تفسیربیان القرآن میں حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
’’ گناہ کبیرہ کی تعریف میں بہت اقوال ہیں جامع تر قول وہ ہے جس کوروح المعانی میں شیخ الاسلام بارزی سے نقل کیا گیاہے کہ جس گناہ پر کوئی وعید ہو یاحد ہو یا اس پر لعنت آئی ہو یا اس میں مفسدہ کسی ایسے گناہ کے برابر یا زیادہ ہو جس پروعید یاحدیالعنت آئی ہو یاوہ براہ تہاون فی الدین صادر ہو وہ کبیرہ ہے اور اس کا مقابل صغیرہ ہے اور حدیثوں میں جو عددوارد ہے اس سے مقصود حصر نہیں، بلکہ مقتضائے وقت ان ہی کا ذکر ہوگا۔:
معارف القران سورہ نساءآیت 31
گناہ کبیرہ کی تعریف قرآن و حدیث اور اقوال سلف کی تشریحات کے ماتحت یہ ہے کہ جس گناہ پر قرآن میں کوئی شرعی حد یعنی سزا دنیا میں مقرر کی گئی ہے یا جس پر لعنت کے الفاظ وارد ہوئے ہیں یا جس پر جہنم وغیرہ کی وعید آئی ہے وہ سب گناہ کبیرہ ہیں، اسی طرح ہر وہ گناہ بھی کبیر میں داخل ہوگا جس کے مفاسد اور نتائج بدکسی کبیرہ گناہ کے برابریا اس سے زائد ہوں، اسی طرح جو گناہ صغیرہ جرأت و بےباکی کے ساتھ کیا جائے یا جس پر مداومت کی جائے تو وہ بھی کبیرہ میں داخل ہو جاتا ہے۔
2: قرآن پاک میں کبیرہ گناہوں کی تعداد بیان نہیں ہوئی البتہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف مقامات میں بہت سے گناہوں کا کبیرہ ہونا بیان فرمایا ہے ۔
چنانچہ علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے اس موضوع پر ایک کتاب لکھی ہے جس کا نام کتاب الکبائر ہے اس کتاب میں انہوں نے کبیرہ گناہوں کی تعداد تقریبا77 لکھی ہے۔
کبیرہ گناہوں کا بیان1:شرک باللہ2:قتل کرنا3: جادو ٹونا کرنا 4:نماز نہ پڑھنا۔5: زکاۃ نہ دینا6: بلا عذر رمضان کے روزے نہ رکھنا 7:استطاعت کے باوجود حج نہ کرنا8: والدین کی نافرمانی کرنا9: اہل و اقارب سے قطع تعلقی10: لواطت اور عورت کے دبر میں مباشرت کرنا 11:سود کھانا12: اللہ اور رسول کی طرف جھوٹی بات منسوب کرنا13:یتیم کا مال کھانا14: میدان جہاد سے فرار اختیار کرنا 15:حکمران کا رعایا کے ساتھ دھوکہ کرنا16: فخر و تکبر اور خودپسندی17: شراب نوشی18: جوا بازی19 :پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا 20 :مال غنیمت میں خیانت کرنا 21:چوری کرنا 22:راہ زنی کرنا 23:چوٹی قسم کھانا 24:ظلم و ستم کرنا 25:ظالمانہ ٹیکس لگانا 26:حرام خوری کرنا 27:خود کشی کرنا28 :دروغ گوئی کا عادی ہونا 29:اسلامی قوانین کے خلاف فیصلہ کرنا 30:فیصلہ کرنے پر رشوت لینا 31:عورتوں اور مردوں کا باہمی مشابہت اختیار کرنا 32:دیوس صفت ہونا 33:پیشاب سے طہارت نہ حاصل کرنا 34:جانور کے چہرے کو داغنا 35:دنیا کے لیے علم دین حاصل کرنا 36:خیانت کر37:احسان جتلانا38:قضاوقدر کا انکار39:تجسس کرنا40:چغل خوری کرنا 41:لعن و طعن کرنا 42:غداری کرنا43 :تصویریں بنانا 44:نوحہ گری و سینہ کوبی کرنا 45:سرکشی کرنا46:کمزوروں اور عورتوں پر زیادتی کرنا 47:پڑوسی کو ایذا دینا48 :مسلمانوں کو ایذا دینا 49:ٹخنوں سے نیچے کپڑا لٹکانا50 :سونے کے برتن استعمال کرنا 51:مردوں کا ریشمی اور سونے کے ملبوسات استعمال کرنا 52:غلام کا مالک کے پاس سے بھاگ جانا53:غیر اللہ کے لیے ذبح کرنا 54:جان بوجھ کر اپنے آپ کو باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب کرنا یعنی میں فلاں کا بیٹا ہوں 55:فضول بحث و مباحثہ کرنا 56:ناپ تول میں کمی کرنا 57:تدبیر الہی سے بے خوف ہو جانا 58 :مردار جانور اور سور کا گوشت کھانا 59:نماز جمعہ اور جماعت کو چھوڑنا 60:اللہ تعالی کی رحمت سے مایوس ہونا 61:مسلمان کی تکفیر کرنا 62:شوہر کی نافرمانی کرنا63 :مکرو فریب اور دھوکہ بازی 64:مسلمانوں کی پردہ دری کرنا 65:صحابہ کو برا کہنا 66:ناحق فیصلہ کرنا 67:فحش کلامی کرنا68:نسب میں عیب جوئی کرنا 69:مردوں پر نوحہ گری کرنا 70:راستہ کی علامت کو مٹا دینا 71:کسی بری عادت کا ایجاد کرنا 72:زنا کاری 73:جھوٹی گواہی دینا74:بال میں بال ملانا اور جسم گودنا اور گدوانا 75:مسلمان کو لوہا دکھا کر دھمکی دینا 76:حرم میں ملحدانہ کام کرنا77:کاہنوں اور نجومیوں کی تصدیق کرنا۔
© Copyright 2024, All Rights Reserved