- فتوی نمبر: 19-379
- تاریخ: 25 مئی 2024
استفتاء
مفتی صاحب! ایک شخص نے اپنے دوست سے بیس سال پہلے دو تولہ سونا بطور قرض لیا تھا اوراس وقت قرض کی واپسی کی صورت کا کچھ تعین نہیں ہوا تھا ۔اب وہ قرض کی واپسی سونے ہی کی شکل میں کرے یا سونے کی قیمت کی صورت میں بھی ادائیگی کرسکتا ہے ؟اگر قیمت کی صورت میں ادائیگی کرے تو موجودہ قیمت اداکرے یا اس وقت جو سونے کی قیمت تھی وہ ادا کرے ؟
وضاحت مطلوب ہے (1)دوتولہ زیور کس شکل میں تھا؟(2)وہ زیور مشینی تھا یا ہاتھ سے بناہوا تھا؟
جواب وضاحت:( 1)دوتولہ زیور کی شکل میں تھا ۔(2)ہاتھ کا بنا ہوا تھا
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
مذکورہ صورت میں قرض دینے والے نے اگر چہ ہاتھ سے بناہوا زیور بطور قرض دیا تھا جو کہ غیر مثلی ہے لیکن ہمارے عرف میں عام طور پر زیور قرض دینے سے مقصود خاص اس زیور کو دینا نہیں ہوتا بلکہ اس میں موجود جتنا سونا ہوتا ہے وہ مقصود ہوتا ہے لہذا مذکورہ صورت میں قرض لینے والے کے ذمے دوتولہ سونا واپس کرنا ہے البتہ اگر دونوں فریق قیمت کی ادائیگی پر رضامند ہوں تو آپس میں کوئی بھی قیمت طے کرسکتے ہیں البتہ اس صورت میں معاملہ کرنے کی مجلس میں ہی پوری قیمت پرقبضہ ضروری ہوگا۔
في الدرالمختار:7/411
فجاز شراء المستقرض القرض ولو قائما من المقرض بداراهم مقبوضة فلو تفرقا قبل قبضها بطل لانه افتراق عن دين
© Copyright 2024, All Rights Reserved