• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حدیث” بچے کے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھنے سے قبر جنت کا باغ بن گئی” کی تحقیق

استفتاء

حضرت عیسی علیہ السلام ایک قبر کے پاس سے گذرے تو دیکھا کہ عذاب کے فرشتے اس قبر والے کو عذاب دے رہے ہیں۔ کچھ عرصے کے بعد دوبارہ وہاں سے گذر ہوا تو دکھا کہ ان کی قبر جنت کا باغ بن چکی ہے۔ ان کو بڑا تعجب ہوا تو بالاخر انہوں نے حق تعالٰی سے دعا کی کہ یا الہی! یہ کیا راز ہے ؟ اللہ تعالی نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ اے پیغمبر ! یہ شخص گناہ گار تھا اور اپنے گناہوں کی وجہ سے عذاب میں گرفتار تھا۔ اس کی اہلیہ حاملہ تھی ان کے ہاں بیٹے  کی  پیدائش ہوئی تو اس نے بیٹے کی تربیت کی یہاں تک کہ بیٹا بڑا ہوا تو اس کو تعلیم کے لیے استاد کے پاس بھیجا۔ جب اس بچے نے بسم اللہ احمن الرحیم پڑھی تو مجھے  حیاآئی اس بات پر کہ میں اس کے والد کو زمین کے نیچے عذاب دوں جبکہ اس کا بیٹا ز مین پر میر انام لے رہا ہے۔ (تفسیر کبیر ج 1، ص 155)

حدیث کی تحقیق مطلوب ہے۔ کیا اسے بیان کرسکتے ہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

یہ روایت تفسیر رازی اور اللباب فی شرح الکتاب میں مذکور ہے لیکن بغیر سند کے ہے اس لیے اس کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔

تفسير الرازی (1/ 155)  میں ہے:

«مر عيسى ابن مريم عليه السلام على قبر فرأى ملائكة العذاب يعذبون ميتا، فلما انصرف من حاجته مر على القبر فرأى ملائكة الرحمة معهم أطباق من نور، فتعجب من ذلك، فصلى ودعا الله تعالى فأوحى الله تعالى إليه: يا عيسى، كان هذا العبد عاصيا ومذ مات كان محبوسا في عذابي، وكان قد ترك امرأة حبلى فولدت ولدا وربته حتى كبر، فسلمته إلى الكتاب ‌فلقنه ‌المعلم ‌بسم ‌الله الرحمن الرحيم، فاستحيت من عبدي أن أعذبه بناري في بطن الأرض وولده يذكر اسمي على وجه الأرض»

اللباب فی علوم الكتاب (1/ 159) میں ہے:

مر عيسى – عليه الصلاة والسلام – على قبر، فرأى ملائكة العذاب يعذبون ميتا، فلما انصرف من حاجته مر على القبر، فرأى ملائكة الرحمة معهم أطباق من نور، فتعجب من ذلك، فصلى ودعا الله، فأوحى الله – تعالى – إليه: يا عيسى، كان [هذا] العبد عاصيا، ومذ مات كان محبوسا في عذابي، وكان قد ترك امرأة حبلى فولدت ولدا، وربته حتى كبر، فسلمته إلى الكتاب، ‌فلقنه ‌المعلم ” ‌بسم ‌الله الرحمن الرحيم “، فاستحييت من عبدي أن أعذبه بناري في بطن الأرض، وولده يذكر اسمي على [وجه] الأرض»

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فقط واللہ تعالی اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved