• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حدیث کے الفاظ "الینکم مناکب فی الصلوۃ "سے کیا مرادہے؟

استفتاء

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : تم میں سے سب سے بہتر وہ ہے جو (باجماعت)نماز کے وقت سب سے نرم کندھوں والا ہو۔

سب سے نرم کندھے والا ہو اس کی ذرا تفصیل بتادیں ۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

محدثین نے اس کے مختلف معانی بیان کئے ہیں مثلا(۱)ایک یہ کہ باجماعت نماز میں جب کوئی   صف سیدھی کرنے کو کہے تو جونمازی اپنے کندھے نرم  کرلے( صف کےموافق کرلے) وہ سب سے بہتر ہے ۔(۲)یا یہ مراد ہے کہ  جونماز میں اس طرح سکون سے کھڑا ہو کہ ادھر ادھر نہ دیکھے اور اپنے کندھےکو ساتھ والے نمازی کے ساتھ  رگڑےنہیں اور اطمینان سے کھڑا رہے  وہ سب سے بہتر ہے ۔(۳) یا یہ کہ اگر کوئی شخص صف میں خلا کو پُر کرنے کےلئے آگے بڑھے  تو جو نمازی اسے اپنے کندھے سے نہ روکےاس کے لئے اپنے کندھے نرم رکھے(یعنی اسے صف میں جگہ دے دے ) وہ سب سے بہتر ہے ۔

معالم السنن (1/184) میں ہے :

قلت معنى لين المنكب لزوم السكينة في الصلاة والطمأنينة فيها لا يلتفت ولا يُحاك بمنكبه منكب صاحبه. وقد يكون فيه وجه آخر وهو أن لا يمتنع على من يريد الدخول بين الصفوف ليسد الخلل أو لضيق المكان، بل يمكنه من ذلك ولا يدفعه بمنكبه لتتراص الصفوف وتتكاتف الجموع.

مرقاۃ المفاتیح (3/324) میں ہے :

خياركم) أي: في الأخلاق والآداب، (ألينكم مناكب) : نصب على التّمييز (في الصلاة) : قيل: معناه أنَّه إذا كان في الصّفّ وأمره أحد بالاسْتواء، أو بوضْع يده على منكبِه ينقاد ولا يتكبّر، فالمعْنى أسرعكم انْقيادا، وقيل: معناه لزوم السكينة والْوقار في الصّلاة، فلا يلْتفت ولا يحاكّ بمنكبه منْكب صاحبه، فالمعنى أكثركم سكينة ووقارا، وقيل: معناه لا يمتنع أحدكم لضيق المكان على من يريد الدّخول بين الصف لسد الخلل، نقله السيد، وقال ميرك: الوجه الأول أليق بالباب، ويؤيده حديث أبي أمامة في الْفصل الثالث: ” «ولينوا في أيدي إخوانكم»۔  

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved