• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

حیات خضر علیہ السلام

  • فتوی نمبر: 4-386
  • تاریخ: 21 مارچ 2012

استفتاء

حضرت خضر علیہ السلام کے بارے میں سچا عقیدہ کیا رکھنا چاہیے کہ وہ آیا زندہ ہیں ؟ اگر ہیں تو کن قوتوں کے حامل ہونگے؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

بعض حضرات حیات خضر علیہ السلام کے قائل ہیں لیکن مندرجہ ذیل حدیثین اس کے خلاف ہیں:

۱۔ قال النبي صلى الله عليه و سلم لا يبقى على رأس المائة ممن هو اليوم على ظهر الأرض أحد”.

ترجمہ: آج کے دن جو انسان بھی روئے زمین پر موجود ہے وہ سو سال کے بعد باقی نہیں رہے گا۔

۲۔ عن جابر رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم ما من نفس منفوسة بأتي عليها مائة سنة و هي يومئذ حية. (مسلم )

ترجمہ: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ آج کے دن کوئی بھی ایسا شخص نہیں ہے کہ جس پر سو سال آئیں اور وہ اس دن زندہ رہے۔

البتہ یہ ممکن ہے کہ حضرت خضر علیہ السلام کی طرح کے اور لوگ موجود ہوں لیکن وہ کون ہوں گے اس کی کوئی علامت ہمیں نہیں بتائی گئی۔ اس لیے ہم کسی کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ فقط وللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved