- فتوی نمبر: 3-90
- تاریخ: 24 جنوری 2010
- عنوانات: عقائد و نظریات > منتقل شدہ فی عقائد و نظریات
استفتاء
قران کریم کی سورہ الصف کی آیت نمبر6 کے بارے میں کہ جہاں حضرت عیسی علیہ السلام کی زبانی فرمایا گیا ہے:
… و مبشراً برسول يأتي من بعدي اسمه أحمد.(6:61 )
نمبر1: کیا سورہ الصف کی مذکورہ بالا آیت اس وقت ” منسوخ التلاوة” ہوجائے گی جب حضرت عیسے علیہ السلام اس دنیا میں دوبارہ نزول فرمائیں گےیا نہیں؟
2۔ اس آیت کو اس وقت ” منسوخ الحکم” متصور کیا جائے گا؟ صحیح جواب مرحمت فرما کر عندا للہ ماجور ہوں۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
حضرت محمد ﷺ کی آمد ایک تکوینی و تخلیقی معاملہ ہے شریعت کا حکم نہیں ہے۔ اس لیے مذکورہ آیت منسوخ الحکم نہیں ہے۔ جو قران پاک رسول ﷺ امت کے پاس چھوڑ گئے اس کی کوئی آیت منسوخ التلاوت بھی نہیں ہے، ایسے کسی تکلف کی ضرورت بھی نہیں کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے یہ فرمایا ہے کہ میرے بعد اور اس سے مراد ہے میرے دور رسالت کے بعد، ظاہر ہے کہ حضرت محمد ﷺ کی آمد و بعثت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور رسالت کے بعد ہی ہوئی ۔
قرب قیامت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے نزول حضرت محمد ﷺ کی امتی کی حیثیت سے ہوگا۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم
© Copyright 2024, All Rights Reserved