• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : صبح آ ٹھ تا عشاء

ہم تک اسلامی تعلیمات کے پہنچنے دلیل

استفتاء

1۔ آج کل کے مفتی کرام کے پاس اس بات کی کیا  دلیل ہے کہ جو اسلامی تعلیمات آپؐ کے زمانے سے آج ہم  تک پہنچی ہے وہ اپنی اصل شکل میں پہنچی ہے- اس بات کی دلیل اگر کسی مسلمان کو دینا ہو تو کیسے دی جاۓ اور اگر کسی غیر مسلم کو  دینی ہو تو کیسے دی جاۓ کیونکہ غیر مسلم اسلامی تعلیمات اور اسلامی اصول کے تحت دی جانے والی دلیل کو نہیں مانتے۔

ہدایت یافتہ فرقہ

2۔ آج کل اسلام کے نام پر بے شمار فرقے موجود ہیں۔ ان میں سے کونسا فرقہ یا فرقے  راہ راست پرہیں اور اس بات کی کیا دلیل ہے؟ اس بات کی دلیل اگر کسی مسلمان کو دینا ہو تو کیسے دی جاۓ اور اگر کسی غیر مسلم کو  دینی ہو تو کیسے دی جاۓ کیونکہ غیر مسلم  اسلامی تعلیمات اور اسلامی اصول کے تحت دی جانے والی دلیل کو نہیں مانتے۔براہ مہربانی تفصیل سے جواب دیجیے گا۔

وضاحت مطلوب ہے: آپ اپنا تھوڑا سا تعلیمی پس منظر اور مذہبی رجحان واضح کریں یعنی آپ نے کیا پڑھا ہے اور کہاں سے پڑھا ہے، اور آپ کے اپنے مذہبی رجحانات کیا ہیں؟

میں نے ماسٹر کیا ہے الیکٹریکل انجینئرنگ میں اور مزہب کی طرف بچپن سے بڑا رجحان ہے – ماشاللہ 5 وقت کا نمازی ہوں – شرعی داڑھی رکھی ہوئی ہے-

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔ اسلامی تعلیمات کا اصل منبع قرآن و سنت ہیں اور یہ دونوں منابع ہم تک تواتر سے پہنچے ہیں، قرآن تواتر طبقہ سے اور سنت تواتر عملی سے۔ تواتر طبقہ سے یہ مراد ہے کہ امت کا ہر طبقہ خود بھی پڑھتا رہا اور آگے پڑھاتا یا پڑھواتا رہا۔ تواتر عملی یہ ہے کہ امت کا بڑا طبقہ ہر دور میں ایک خاص طریقے پر عمل کرتا اور کراتا رہا ہے۔ مثلاً پانچ فرض نمازیں، رمضان کے روزے اور حج بیت اللہ، یہ باتیں تواتر عملی سے ثابت ہیں۔

تواتر طبقہ اور تواتر عملی یہ دونوں عقلی دلائل ہیں اور اس کے ذریعے آپ مسلمان اور کافر دونوں کو سمجھا سکتے ہیں۔

2۔ ہمارے ہاں یعنی پاک و ہند میں جو اکثر فرقے وجود میں آئے ہیں وہ شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کے بعد کے ہیں۔ شاہ ولی اللہ کو سب مانتے ہیں۔ ان کی تفسیر، حدیث اور دیگر کتابوں سے ہم اس بات کا تصفیہ کرا سکتے ہیں کہ کون حق پر ہے اور کون باطل پر ہے؟ فقط و اللہ تعالیٰ اعلم

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved