• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

افطار کے وقت ہاتھ اٹھا کردعا مانگنا

استفتاء

افطار کے وقت ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا کسی حدیث سے ثابت ہے؟ اگر ہے تو وہ حدیث ذکر فرما دیں۔ اگر بزرگوں کا عمل ہے تو وہ بھی ذکر فرما دیں۔

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

احادیث کے تتبع سے دُعا کی تین صورتیں معلوم ہوتی ہیں:

1۔ دعا پڑھنا جیسے بیت الخلاء (واش روم) میں داخل ہوتے وقت یا بیت الخلاء (واش روم) سے نکلتے وقت۔

2۔ دعا دینا جیسے جب کوئی سفر پر جا رہا ہو تو اسے استودع الله دينكم و أمانتكم و خواتيم أعمالكم کہنا

3۔ دعا مانگنا جیسے دعا کی قبولیت کے مواقع پر مثلاً تہجد میں یا افطار کے وقت دعا مانگنا۔

پہلی دو موقعوں پر اصل ہاتھ نہ اٹھانا ہے البتہ کہیں ثبوت ہو گا تو ہاتھ اٹھانے ہوں گے۔ اور تیسرے موقعہ پر اصل ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا ہے البتہ جہاں ہاتھ نہ اٹھانے کا ثبوت ہو گا وہاں نہیں اٹھائے جائیں گے۔

افطار کا وقت دعا مانگنے کا موقعہ ہے لہذا اس وقت اگر دعا مانگی جائے تو ہاتھ اٹھا کر مانگنا افضل ہے۔

تنبیہ: دعا مانگنے کے تمام موقعوں پر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنے کا ثبوت تلاش کرنا اصولی غلطی ہے۔

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved