• جامعة دارالتقوی لاہور، پاکستان
  • دارالافتاء اوقات : ٹیلی فون صبح 08:00 تا عشاء / بالمشافہ و واٹس ایپ 08:00 تا عصر
  • رابطہ: 3082-411-300 (92)+
  • ای میل دارالافتاء:

(۱)اجتماعی دعاکاحکم(۲)پختہ قبربنانا

استفتاء

1۔میں طالب علم ہوں ہمارے گاوں میں جامعہ اشرفیہ میں پڑھتا ہوں وہاں یہ مسئلہ بیان ہوا کہ فرض نماز کےبعد اجتماعی دعا ثابت نہیں ہے اگرچہ جائز ہے کرسکتے ہیں اس بارے میں تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔

2۔ہمارے یہاں ختم قرآن پر ایک عالم آئے انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی قبریں بناناجائز نہیں اسی طرح جس نے پہلے بنالی ہے اور قبر پرسنگ مرمر لگایا ہے یا ایک بالشت سے اونچی بنائی ہے تو اس کو توڑ کربرابر کرلیں جبکہ اہل علاقہ کہتے ہے کہ یہا ں بارش زیادہ ہوتی ہے اوربرف بھی ہوتی ہے جس سے قبریں بیٹھتی ہیں لہذا ہم نے اس کے بارے میں پوچھا ہے یہ جائز ہے؟لیکن جو قبریں یہاں پہلے سے ہے وہ نہ گری اورنہ ہو ٹوٹی کجھ خراب ہوئی مگر ٹوٹی نہیں نشان ہے تو کیا ہم کچھ لوگ اپنی قبریں ٹھیک کرنا چاہتے ہیں کردیں یا نہیں؟

الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً

1۔یہ مسئلہ فی الحال آپ کی ضرورت کانہیں کیونکہ اگر اجتماعی دعا ثابت نہ بھی ہو پھربھی جائز تو ہے اس لیے آپ فی الحال اپنے آپ کو پڑھنے میں لگائیں جب آپ دورہ حدیث مکمل کرلیں اس وقت خود تحقیق کرلیں۔

2۔قبر کو پختہ کرنا جائز نہیں ،اسی طرح جو قبرپختہ بنادی گئی ہو یا بہت اونچی ہو اسے توڑ نے اورایک بالشت کے برابر کرنے میں اگر فتنہ کااندیشہ نہ ہو تو ایسا کرلینا چاہیے، ورنہ سابقہ کو اپنے حال پر چھوڑ دیں اورآئندہ احتیاط کریں۔نیز کچی قبر کے نشان کو برقرار رکھنے کےلیے گاہے بگاہے اس پر مٹی ڈالتے رہنا جائز ہے ،تاہم اتنی نہ ڈالیں کہ اس کی اونچائی ایک بالشت سے زیادہ ہوجائے

Share This:

© Copyright 2024, All Rights Reserved