استفتاء
سوال:مفتی صاحب اختلاف مطالع کا شرعا اعتبار ہے یا نہیں اگر ہے تو اس کی کیا حد ہے تحقیقی جواب دیکر مشکور فرمائے۔
الجواب :بسم اللہ حامداًومصلیاً
بعض حضرات ختلاف مطالع کا اعتبار کرتے ہیں اور بعض نہیں کرتے ،دونوں کی گنجائش ہے اس کی کوئی حتمی حد نہیں۔